اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے اپنے وکیل کے توسط سے مقبوضہ بیت المقدس کی مجسٹریٹ عدالت سے اپنے خلاف بدعنوانی کے الزامات کے تحت جاری مقدمات کی سماعت 45 دن کے لیے ملتوی کرنے کی درخواست کی ہے۔
عدالت نے 17 مارچ کو نیتن یاہو کے خلاف بدعنوانی کے 3 مقدمات میں رشوت ، فراڈ اور سرکاری ساکھ کی خلاف ورزی کے الزامات پراگلی کارروائی کا اعلان کیا تھا۔
اتوار کے نیتن یاھو کے وکلاء پبلک پراسیکیوشن کے پاس گئے اور اس مقدمے کو ملتوی کرنے کی درخواست کرتے ہوئے یہ دعوی کیا کہ تینوں کیسوں میں تفتیش کے مکمل مواد کو منتقل کرنے کے عمل میں تضادات ہیں۔
عبرانی میڈیا نے اطلاع دی ہے کہ نیتن یاھو کے وکلاء نے ابھی تک تفتیشی مواد حاصل نہیں کیا تھاجب کہ انہیں نیتن یاہو کے خلاف تفتیشی سماعت سے قبل اور ان کے خلاف فرد جرم عائد کرنے کے اعلان سے قبل ہی تفتیشی مواد حاصل کرنا تھا۔
خیال رہے کہ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاھو کے خلاف سگار اور شیمپوکیس جسے 1000 کے عدد سے مشتہر کیا گیا ہے کے علاوہ دو دیگر الزامات ہیں۔ ان پر اپنی انتخابی مہم کے دوران ذرائع ابلاغ کو رشوت دینے اور اپنے خاندان کو سرکاری مرعات دینے کا الزام عاید کیا گیا ہے۔