ملائیشیا کے 94 سالہ وزیراعظم مہاتیر محمد نے اپنا استعفی ملائیشیا کے بادشاہ کو بھجوا دیا ہے۔
مہاتیر محمد کا استعفی ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب یہ افواہیں گرم ہیں کہ وہ اپنے نامزد جانشین انور ابراہیم کے بغیر ایک نیا سیاسی اتحاد تشکیل دینے کا سوچ رہے ہیں۔
ملائیشین وزیراعظم کے آفس کا کہنا ہے کہ مہاتیر محمد کا استعفی مقامی وقت کے مطابق ایک بجے ملائیشیا کے بادشاہ کو بھیجا گیا۔ وزیراعظم آفس سے جاری ہونے والے بیان میں اس حوالے سے مزید تفصیلات فراہم نہیں کی گئی ہیں۔
مہاتیر محمد سنہ 2018 میں ملائیشیا کے اس وقت کے وزیراعظم نجیب رزاق کو ہرا کر اقتدار میں آئے تھے۔ نجیب رزاق پر سرکاری فنڈ میں اربوں ڈالر کے غبن کے الزامات تھے۔
یہ واضح نہیں ہے کہ اگلے وزیراعظم کون ہوں گے اور آیا اب نئے انتخابات منعقد کروائے جائیں گے۔
مہاتیر محمد کا استعفی ملائیشیا میں جاری شدید سیاسی رسہ کشی کے بعد سامنے آیا ہے۔
مہاتیر محمد گذشتہ کئی دہائیوں سے ملائیشیا کی سیاست کے اہم کھلاڑی رہے ہیں۔ وہ سنہ 1981 سے سنہ 2003 تک ملک کے وزیر اعظم رہے۔ وہ طویل عرصے تک اقتدار میں رہنے والی سیاسی جماعت بی این کے حصہ تھے۔
انور ابراہیم مہاتیر محمد کے نائب وزیراعظم تھے مگر ان کے تعلقات سنہ 1998 میں اس وقت کشیدہ ہوئے جب لیڈرشپ کے جھگڑے پر انھیں (انور ابراہیم) معزل کر دیا گیا۔