مقبوضہ بیت المقدس میں قلندیا ہوائی اڈے کی اراضی پر یہودی کالونی کے قیام اور اس میں 9 ہزار مکانات کی تعمیرکے اسرائیلی منصوبے کی فلسطینی حلقوں کی طرف سےشدید رد عمل سامنے آیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق پیپلز نیشنل کانگرس کے سیکرٹری جنرل بلال النتشہ نے کہا ہے کہ قلندیا میں ہوائی اڈے کے لیے مختص فلسطینی اراضی پر یہودی کالونی تعمیر کرنے کا اسرائیلی اعلان القدس کو الگ تھلگ کرنے کی مذموم صہیونی سازش ہے۔
انہوں نے اسرائیلی حکومت کے موجودہ وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو پر آئندہ ماہ ہونےوالے کنیسٹ کےانتخابات جیتنے کے لیے فلسطینی اراضی پرناجائز تسلط کو توسیع دینے کا الزام عاید کیا۔
النتشہ کا کہنا تھا کہ قلندیہ ہوائی اڈے کے لیے مختص کی گئی 1200 دونم اراضی پر یہودی کالونی کے قیام کا اسرائیلی اعلان بیت المقدس کو سیاسی اور جغرافیائی طور پر مقبوضہ مغربی کنارے سے الگ کرنا ہے۔ اگر وہاں پر یہودی کالونی تعمیر کی جاتی ہے تو اس کے نتیجے میں القدس دوسرے فلسطینی علاقوں سے کٹ کر رہ جائے گا۔
خیال رہےکہ حال ہی میں اسرائیلی اخبارات میں صہیونی حکومت کے ایک نئے اور خطرناک منصوبے کا انکشاف ہوا جس میں بتایا گیا ہےکہ حکومت بیت المقدس میں قلندیا کے مقام پر فلسطینی ہوائی اڈے کی اراضی کے لیے مختص اراضی پر ایک بڑی یہودی کالونی تعمیر کرنا چاہتی ہے۔ اس کالونی میں 9 ہزار سے زاید مکانات، تجارتی مراکز اور دیگر مقاصد کے لیے مکانات تعمیر کیے جائیں گے۔