سوڈان کی خود مختار عبوری کونسل کے سربراہ جنرل عبدالفتاح البرھان کی اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو سے یوگنڈا میں ملاقات پر فلسطینی قیادت کی طرف سے شدید رد عمل سامنے آیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق سوڈانی لیڈر لیفٹیننٹ جنرل عبدالفتاح البرھان کی یوگنڈا میں ملاقات پر فلسطینی قیادت کی طرف سے گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا گیا ہے۔
فلسطینی تنظیم اسلامی تحریک مزحمت’حماس’ تحریک فتح، اسلامی جہاد، عوامی محاذ برائے آزاد فلسطین اور دیگر فلسطینی جماعتوں کی طرف سے جاری الگ الگ بیانات میں جنرل البرھان اور اسرائیلی وزیراعظم کے درمیان ملاقات کو فلسطینی قوم کی پیٹھ میں خنجر گھونپنے کے مترادف قرار دیا گیا ہے۔
حماس کے ترجمان حازم قاسم کا کہنا تھا کہ عرب ملک سوڈان کے لیڈر کی اسرائیلی لیڈر سے ملاقات صہیونی ریاست کے جرائم پرپردہ ڈالنے اور متفقہ عرب اور اسلامی موقف سے انحراف قرار دیا ہے۔
حماس کا کہنا ہے کہ جنرل البرھان کی دہشت گرد اسرائیلی وزیراعظم سے ملاقات امریکا اور اسرائیل کے جرائم کی مزید حوصلہ افزائی کے مترادف ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ سوڈانی خود مختار کونسل کے سربراہ اور اسرائیلی وزیراعظم کے درمیان ملاقات عرب ممالک کی قومی سلامتی کے لیے بھی سنگین خطرہ ہے۔
اسلامی جہاد نے بھی جنرل البرھان کی اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاھو سے ملاقات کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسےفلسطینی قوم کی پیٹھ میں خنجر گھونپنے کے مترادف قرار دیا ہے۔
خیال رہے کہ سوموارکے روز سوڈان کی خود مختار کونسل کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل عبدالفتاح البرھان نے یوگنڈا میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاھو سے ملاقات کی تھی۔ اس ملاقات میں فلسطینی عوامی، سیاسی اور قومی حلقوں کی طرف سے شدید رد عمل سامنے آیا ہے۔