ایران کی سپاہ پاسداران انقلاب کی بیرون ملک سرگرم فیلق القدس کے سربراہ بریگیڈیئر اسماعیل قآنی نے اسلامی تحریک مزاحمت ‘حماس’ کے سیاسی شعبے کے سربراہ اسماعیل ھنیہ کو ٹیلیفون کرکے انہیں اپنے ہرممکن تعاون کا یقین دلایا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے اسماعیل ھنیہ کے دفتر سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ قآنی نے انہیں بتایا کہ اسلامی جمہوریہ ایران نے امریکا کے مشرق وسطیٰ کے لیے پیش کردہ سنچری ڈیل منصوبے کو مکمل طورپر مسترد کردیا ہے۔ اس منصوبے کو ناکام بنانے کے لیے ایران فلسطینی قوم اور تمام فلسطینی مزاحمتی قوتوں کے ساتھ تعاون جاری رکھے گا۔
بریگیڈیئر قآنی نے اسماعیل ھنیہ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ایران فلسطینی قوم اور فلسطینی مزاحمتی قوتوں کو مضبوط بنانے کے لیے شہید جنرل قاسم سلیمانی کے نقش قدم پر چلتا رہے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ ایران شہید قاسم سلیمانی کا فلسطین کی آزادی اور خطے میں امریکی ۔ صہیونی قوتوں کو شکست دینے کا مشن منطقی انجام تک پہنچائیں گے۔
دوسری جانب اسماعیل ھنیہ نے ایران کی جانب سے امریکا کے سنچری ڈیل منصوبے کے خلاف جرات مندانہ موقف اختیار کرنے پر تہران کے موقف کو سراہا۔
خیال رہے کہ 28 جنوری 2020ء کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مشرق وسطٰی کے لیے اپنے نام نہاد امن منصوبے کا اعلان کیا تھا۔ فلسطینی قوم اور عالم اسلام کی طرف سے اس منصوبے کو مسترد کردیا گیا ہے۔