اسلامی تحریک مزاحمت ‘حماس’ کے سیاسی شعبے کے سربراہ اسماعیل ھنیہ کی قیادت میں جماعت کے اعلیٰ اختیاراتی وفد نے جمعہ کی شام ملائیشیا کی نائب وزیراعظم مسز وان عزیزہ اسماعیل اور وزیر داخلہ محی الدین یاسین سے ملاقات کی۔ یہ ملاقات حماس کی قیادت کے دورہ کوالمپور کے دوران وہاں کی قیادت کے ساتھ ہونے والی ملاقاتوں کا حصہ ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق حماس کے اعلیٰ اختیاراتی وفد نے گذشتہ شام کوالمپور میں نائب وزیراعظم اور وزیر داخلہ سے ملاقات کی۔ اس ملاقات میں اسماعیل ھنیہ نے فلسطین کی تازہ ترین صورت حال، امریکا کے نام نہاد امن منصوبے صدی کی ڈیل، غزہ کی پٹی کے محاصرے، بیت المقدس اور مسجد اقصیٰ کو یہودیانے اور غرب اردن میں یہودی توسیع پسندی اور فلسطینیوں کے خلاف صہیونی ریاست کی منظم ریاستی دہشت گردی پر بات کی۔
انہوں نے بتایا کہ کس طرح عالمی طاقتیں صہیونی ریاست کے ساتھ مل کر فلسطینی قوم کے حق خود ارادیت کی نفی اور فلسطینی پناہ گزینوں کے حق واپسی کو کچلنا چاہتی ہیں۔
اسماعیل ھنیہ کا کہنا تھا کہ امریکا کا نام نہاد امن منصوبہ کسی صورت میں کامیاب نہیں ہونے دیا جائے گا۔ فلسطینی قوم اس سازشی منصوبے کو ناکامی سے دوچار کرے گی۔
انہوں نے صہیونی ریاست کے ہاتھوں فلسطین میں انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں پربھی ملائیشیا کی قیادت کوبریفنگ دی۔
بعد ازاں حماس کی قیادت نے ملائیشیا کے وزیر دخلہ محی الدین یاسین سے الگ سے ملاقات کی۔ اس ملاقات میں بھی فلسطین کی تازہ ترین صورت حال پرتبادلہ خیال کیا گیا۔ ملائیشیا کی نائب وزیراعظم اور وزیر داخلہ سمیت ملک کی دیگر قیادت نے فلسطینیوں کے حق خود ارادیت سمیت تمام حقوق کی بھرپور حمایت کا یقین دلایا۔