اسلامی تحریک مزاحمت ‘حماس’ نے اسرائیلی وزیر دفاع نفتالی بینیٹ کے اس بیان کی شدید مذمت کی ہے جس میں انہوں نے مقبوضہ مغربی کنارے میں یہودی آباد کاری اور توسیع پسندی کی سرگرمیوں میں تیزی لانے کا اعلان کیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق حماس نے ایک بیان میں فلسطینی قوم اور تمام فلسطینی قوتوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کی توسیع پسندانہ پالیسی کے خلاف جامع مزاحمت میں تیزی لائیں تاکہ فلسطینی قوم کے خلاف اسرائیل کے نسل پرستانہ، نسل کشی، یہودی آبادکاری، فلسطینی اراضی اور املاک پرقبضے کے مذموم عزائم کو ناکام بنایا جاسکے۔
حماس کے ترجمان حازم قاسم نے ایک بیان میں کہا کہ اسرائیلی وزیردفاع کا بیان صہیونی ریاست کی استعماری اور غاصبانہ پالیسی کا عکاس ہے۔ یہ بیان اسرائیلی ریاست کی فلسطینی قوم پرمسلط کی گئی اس جنگ کا حصہ ہے جو امریکا کی مدد سے فلسطین پرصہیونی قبضے کو مستحکم کرنے کے لیے شروع کی گئی ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ غرب اردن میں یہودی آباد کاروں کے لیے گھروں کی تعمیر ننگی جارحیت ہے جس کے خلاف پورے غرب اردن میں اور فلسطین بھر میں جامع مزاحمتی پروگرام پرعمل درآمد کو آگے بڑھانے کی ضرورت ہے۔
حازم قاسم نے ایک بارپھر فلسطینی اتھارٹی سے مطالبہ کیا کہ وہ اسرائیلی دشمن کے ساتھ جاری پولیس اور فوجی تعاون ختم کرے۔ ان کا کہنا تھا کہ فلسطینی قوم ملک میں صہیونی استعماری منصوبوں کو ناکام بنانے اور فلسطین کو آزاد کرنے اور القدس کو اس کا دارالحکومت بنانے تک اپنی جنگ جاری رکھے گی۔
خیال رہے کہ اسرائیلی وزیر دفاع نفتالی بینیٹ نے ایک بیان میں حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ دریائے اردن کے مغربی کنارے کے علاقوں میں یہودی آباد کاری کے منصوبوں میں تیزی لائے۔