فلسطین میں رومن آرتھوڈوکس عیسائی چرچ کے پادری بشپ عطا اللہ حنا نے مقبوضہ مغربی کنارے کے جنوی تاریخی شہر الخلیل میں یہودی کالونی قائم کرنے کے اسرائیلی منصوبے کی شدید مذمت کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ الخلیل میں یہودی کالونی کا قیام شہر اور اس کے فلسطینی باسیوں پر اسرائیل کا نیا حملہ ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق عیسائی پادری فلسطینی دھڑوں پر زور دیا کہ وہ اپنی صفوں میں اتحاد اور یکجہتی کا مظاہرہ کریں اور اسرائیلی ریاست کی طرف سے فلسطینی شہر الخلیل اور دیگر شہروں میں یہودی بستیوں کے خلاف موثر اندازا میں آواز بلند کریں۔
انہوں نے کہا کہ حال ہی میں اسرائیلی حکومت نے الخلیل شہر میں سبزی منڈی میں ایک نئی یہودی بستی بسانے کا اعلان کیا ہے۔ ہم اس اعلان کو الخلیل شہر اور اس کے باشندوں پر صہیونی ریاست کا براہ راست حملہ تصور کرتے ہیں۔
خیال رہے کہ حال ہی میں اسرائیلی حکومت نے کہا تھا کہ وہ الخلیل شہر میں یہودی آباد کاروں کے لیے ایک نئی بستی قائم کرنے کے منصوبے پرکام کررہی ہے۔
قبل ازیں عیسائی مذہبی رہ نما نے عیساویہ کا دورہ کیا اوراسرائیلی ریاست کے جبر کے شکار فلسطینیوں سے ملاقات میں انہیں اپنے ہرممکن تعاون کا یقین دلایا۔ بشپ عطا اللہ حنا کا کہنا تھا کہ بیت المقدس فلسطینی قوم کا شہر ہے جس پرغاصبوں کا کوئی حق نہیں۔ القدس کے باشندے اپنےجذبہ استقامت سے صہیونی دشمن کے عزائم کو ناکام بنا دیں گے۔