چهارشنبه 30/آوریل/2025

چار سال کے دوران قابض فوج کے ہاتھوں 5500 فلسطینی بچے گرفتار

اتوار 24-نومبر-2019

اسیران اسٹڈی سینٹر کی ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ یکم اکتوبر 2015ء کو شروع ہونے والی انتفاضہ القدس کے دوران اور اب تک اسرائیلی فوج نے 5500 فلسطینی بچوں کو گرفتار کرکے زندانوں میں ڈالا۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق انسانی حقوق مرکز کی رپورٹ کے مطابق قابض فوج کی طرف سے گذشتہ چار سوال کے دوران فلسطینی بچوں کے خلاف کریک ڈائون میں غیرمعمولی اضافہ کیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق فلسطینی بچوں کی گرفتاریوں اور انہیں شہید کیے جانے کے واقعات میں غیرمسبوق اضافہ ہوا۔ فلسطینی بچوں کے خلاف صہیونی فوج کے انتقامی حربے اسرائیلی فوج، حکومت اور سیاسی جماعتوں کی مشترکہ حکمت عملی کا نتیجہ ہیں۔

قابض فوج کی طرف سے فلسطینی بچوں کو قتل اور ان پر تشدد کرنے والے مجرم فوجیوں کو تحفظ فراہم کرنا بھی اسرائیل کی پالیسی ہے۔ اسرائیلی ریاست کی نام نہاد عدالتیں بھی فلسطینی بچوں کے ساتھ ناروا سلوک کرنے والوں کو ہراساں کرنے میں پیش پیش ہیں۔

قابض فوج کی طرف سے فلسطینی بچوں کی گرفتاری کو اولین ہدف کے طور پر اختیار کیا جاتا ہے۔

قابض فوج نہ صرف فلسطینی بچوں کو حراست میں لیتی ہے بلکہ دوران حراست ان پر وحشیانہ تشدد کیا جاتا اور انہیں بغیر کسی الزام کے انتظامی قید میں ڈال دیا جاتا ہے۔

فلسطینی بچوں کی گرفتاری کے وحشیانہ عمل میں صہیونی اسرائیلی فوج، انٹیلی جنس ادارے اور صہیونی پولیس پیش پیش ہیں۔ اس وقت بھی 210 فلسطینی بچے صہیونی زندانوں میں پابند سلاسل ہیں۔

مختصر لنک:

کاپی