اسرائیل کے عن قریب سبکدوش ہونے والے وزیراعظم اور انتہا پسند لیڈر بنجمن نیتن یاھو نے سیاسی حریفوں پر بائیں بازو کی نمائندہ حکومت تشکیل دینے اور دائیں بازو کے گروپوں اور جماعتوں کو نظرانداز کرنے کا الزام عاید کیا ہے۔
مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ’ٹویٹر’ پر پوسٹ کی گئی متعدد ٹویٹس میں نیتن یاھو نے کہا کہ ‘اسرائیل بیتنا’ کے لیڈر آوی گیڈور لائبرمین، یلو وائٹ اتحاد کے سربراہ بینی گینٹز اور کنسٹ کے عرب ارکان مل گئے ہیں اور وہ ملک میں بائیں بازو کی نمائندہ حکومت تشکیل دینا چاہتے ہیں۔
نیتن یاھو کی طرف سے لائبرمین پر یہ تنقید اس لیے کی گئی جب صدر کی طرف سے دائیں بازو کی لیکوڈ پارٹی اور بائیں بازو کی یلو وائٹ الائنس پرمشتمل قومی حکومت کی تشکیل کے لیے دی گئی مہلت ختم ہونے کے قریب ہے۔
نیتن یاھو نے کہا کہ آوی گیڈور لائبرمین اور یلو وائٹ اتحاد آپس میں مل گئے ہیں اورانہوں نے عرب ارکان کو بھی ساتھ ملا لیا ہے۔
خیال رہے کہ اسرائیل میں 17 ستمبر کو ہونے والےکنیسٹ کے انتخابات میں کسی جماعت نے واضح برتری حاصل نہیں جس کی بناء پر کوئی جماعت حکومت کی تشکیل کی پوزیشن میں نہیں۔ اسرائیلی صدر نے پہلے مرحلے پربنجمن نیتن یاھو کو حکومت کی تشکیل کی دعوت دی تھی مگر وہ حکومت کی تشکیل میں ناکام رہے۔ اس کے بعد صدر نے بینی گینٹز کو حکومت کی تشکیل کی دعوت دی مگر وہ بھی ناکام رہے ہیں۔ صدر کی طرف اب ان دونوں بڑی جماعتوں کے لیڈروں سے کہا ہے یہ وہ ایک ہفتے کے اندر اندر حکومت کی تشکیل کریں۔