لبنانی مزاحمتی تنظیم حزب اللہ کے سربراہ حسن نصراللہ نے جمعہ کے روز ایک تقریر میں لبنان میں مظاہرین پرغیر ملکی فنڈز وصول کرنے کا الزام عاید کیا۔ انہوں نے لبنانی عوام سے مطالبہ کیا کہ وہ بیرونی سازش کا شکارنہ ہوں اور لبنانی عوام کے خلاف سازش کرنے والوں کے ہاتھوں میں کھلونا نہ بیں۔
منگل کی شام شہر بیروت میں مظاہرین کے خلاف اپنے حامیوں کی طرف سے کی جانے والی زیادتیوں پر تبصرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مظاہرین کے پرتشدد حربوں کے خلاف رد عمل سامنے آیا مگر وہ بہت محدود ہے۔ بہت سی سیاسی قوتوں نے سڑکوں پرقبضےکی کوشش کی۔ اگر اہم اپنے حامیوں کو چھوڑ دیں تو اس کے بعد دیکھیں کہ کیا ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں دھمکی نہیں دیتا بلکہ حقیقت کو بیان کرتا ہوں۔
مقامی ٹی وی چینلوں اور میڈیا پر تنقید کرتے ہوئے حسن نصراللہ نے کہا کہ جو احتجاج جاری رکھنا چاہتا ہے وہ جاری رکھے۔ احتجاج اس کا حق ہے ، لیکن اسے اپنا احتجاج اور پلیٹ فارم اپنانا چاہیے۔میڈیا کو مظاہرین کی طرف سے سب وشتم اور گالم گلوچ کو نشر نہیں کرنا چاہیے۔
بیروت کے مرکز میں کچھ دن پہلے حزب اللہ اور امل تحریک کے حامیوں کے ایک گروپ نے مظاہرین پر حملہ کیا تھا۔ انہوں نے بیروت میں الصلح، الشہداء اسکوائر اور متعدد مقامات پر مظاہرین کے خیموں کو نذرآتش کردیا تھا۔
حزب اللہ کے سربراہ حسن نصراللہ نے کہا ہم نے ملک کو انتشار میں پھنسنے سے بچانے کےلیے کام کررہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ احتجاجی تحریک کی آڑ میں ملک میں فرقہ واریت پھیلانا، حکومت کو ختم کرنا ، ریاستی اداروں کو ختم کرنے کا مطالبہ کرنا اور ملک میں سیاسی خلاء پیدا کرنے کا کوئی جواز نہیں۔
انہوں نے یہ بھی دعوی کیا کہ ان کی ٹیم نے ذمہ داری سے کام لیا ہے۔ ان کی جماعت نے ملک کو تباہ کرنے اور ملک میں سیاسی خلاء پیدا کرنے کوششوں سے نمٹنے کا عمل جاری رکھے گی۔