فلسطین میں اسیران کے حقوق کے لیے کام کرنے والے ادارے’کلب برائے اسیران کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں بتایا گیا ہے کہ اسرائیلی زندانوں میں 8 فلسطینی انتظامی حراست کے خلاف بہ طور احتجاج بھوک ہڑتال جاری رکھے ہوئے ہیں۔
کلب برائے اسیران کےمطابق بعض فلسطینی مسلسل 55 دن سے انتظامی قید کے خلاف بہ طور احتجاج بھوک ہڑتال کررہےہیں۔ بھوک ہڑتال کرنے والے بعض اسیران کو قید تنہائی میں ڈالا گیا ہے۔ انہیں حراستی مراکز میں بنیادی انسانی سہولیات حتیٰ کے موسم کے مطابق کپڑے تک فراہیم نہیں کیے گئے اور نہ اسیران کو ان کے اہل خانہ سے ملنے کی اجازت دی جا رہی ہے۔
بھوک ہڑتال کرنے والوں میں 28 سالہ خذیفہ حلبیہ 58 دن سے بھوک ہڑتال پر ہیں۔ وہ القدس کے علاقے ابو دیس سے تعلق رکھتے ہیں۔ وہ شادی شدہ اور تین بچوں کے باپ ہیں۔
بھوک ہڑتال کرنے والے دوسرے اسےر 42 سالہ احمد غنام 44 دن سے بھوک ہڑتال پرہیں۔ ان کا تعلق غرب اردن کے جنوبی شہر الخلیل کےنواحی قصبے دورا سے ہے۔
38 سال اسیر سلطان خلوف 41 دن سے بھوک ہڑتال جاری رکھے ہوئے ہیں۔ وہ اس وقت اسرائیل کی بدنام زمانہ حراستی مرکز’مجد’ میں قید ہے۔
تیس سالہ اسماعیل علی 35 دن سے بھوک ہڑتال جاری رکھے ہوئے ہیں۔ 20 سالہ وجدی اسیر کی بھوک ہڑتال کوآج 29 واں روز ہے۔ 46 سالہ طارق قعدان 28 دن سے مسلسل بھوک ہڑتال جاری رکھے ہوئے ہیں۔ جنین کے 30 سالہ ناصر الجدع 20 دن اور بیت سیرا کے 21 سالہ ثائر حمدان 15 دن سے مسلسل بھوک ہڑتال جاری رکھے ہوئے ہیں۔