قابض اسرائیلی فوج نے بدھ کو علی الصباح غزہ پر فلسطینی پولیس چوکیوں پر وحشیانہ بم باری کی جس کے نتیجے میں کم سےکم تین فلسطینی شہید اور تین زخمی ہوگئے۔
عینی شاہدین کے مطابق اسرائیلی ڈرون نے غزہ کی پٹی کے شمال میں واقع البریج مہاجر کیمپ میں ایک پولیس چوکی پر میزائل داغا ہے مگر جس کےنتیجے میں متعدد فلسطینی شہید اور زخمی ہوگئے۔
اسرائیلی فوج نے ایک بیان میں اس حملے کی تصدیق کی ہے اور کہا ہے کہ ’’غزہ پٹی سے اسرائیلی علاقے کی جانب ایک مار ٹر گولا داغا گیا تھا۔اس کے جواب میں اسرائیلی دفاعی فورسز کے طیارے نے غزہ پٹی کے شمال میں حماس کی ایک فوجی چوکی کو نشانہ بنایا ہے۔‘‘
اسرائیل میں 17 ستمبر کو ہونے والے پارلیمانی انتخابات سے قبل انتہا پسند وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو کے حکم پر صہیونی فوج نے غزہ ، شام اور لبنان پر بیک وقت فضائی حملے شروع کررکھے ہیں۔ نیتن یاہو ان انتخابات میں کامیابی کے لیے انتہا پسند یہود کی حمایت کے خواہاں ہے اور یہ حمایت انھیں حماس ایسے مزاحمت کار گروپوں کے خلاف سخت فوجی کارروائی کی صورت ہی میں مل سکتی ہے۔
اسرائیلی فوج نے سوموار کو بھی غزہ میں حماس کی مبیّنہ فوجی تنصیبات کو فضائی حملوں میں نشانہ بنایا تھا اور غزہ پٹی کے شمال میں اس کے ایک بٹالین کمانڈر کے دفتر پر بمباری کی تھی۔ اس حملے میں کسی کے زخمی ہونے کی کوئی اطلاع نہیں ملی تھی۔
غزہ کی پٹی میں ہونے والی تازہ بمباری میں تین فلسطینیوں کی شہادت کی تصدیق کی گئی ہے۔ ان کی شناخت 45 سالہ وائل خلیفہ، 32 سالہ سلامہ الندیم اور 32 سالہ علاء الغرابلی کے ناموں سے کی گئی ہے۔ بمباری میں تین پولیس اہلکار زخمی ہوئے ہیں۔