جمعه 15/نوامبر/2024

عراق میں اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں الحشد کے 6 ارکان جاں بحق

منگل 27-اگست-2019

عراق میں اسرائیلی جنگی طیاروں کی بمباری کے نتیجے میں الحشد ملیشیا کے کم سے کم چھ جنگجو جاں بحق ہوگئے۔

عراق کی الحشد الشعبی کے کئی ٹھکانوں کو نشانہ بنائے جانے کے بعد جوابی کارروائی کی تیاری کی جا رہی ہے۔ دو روز قبل خود اسرائیلی وزیراعظم کے عندیے کے مطابق اس کارروائی میں اسرائیل کا ہاتھ ہے۔ اس کی وجہ مذکورہ ملیشیا کا ایران کا وفادار ہونا ہے خواہ وہ عراق، شام اور یہاں تک کہ لبنان میں ہو۔

یہ معاملہ اسرائیل کی جانب سے عراق کے مختلف مقامات پر الحشد الشعبی ملیشیا کے اسلحہ ڈپوؤں پر حملے تک محدود نہ رہا ،،، بلکہ پیر کے روز قابل ذکر پیش رفت یہ ہوئی کہ عراق میں شام کی سرحد کے نزدیک بالخصوص القائم کے علاقے میں الحشد الشعبی ملیشیا کی قیادت کو نشانہ بنایا گیا۔ الحشد کے یہ رہ نما دو گاڑیوں میں سوار تھے۔ اس حملے کے نتیجے میں الحشد الشعبی ملیشیا میں حزب اللہ کے لیے لوجسٹک سپورٹ کا ذمے دار کاظم علی محسن عُرف ابو علی الدبیابو ہلاک اور اس کا ایک ساتھ شدید زخمی ہو گیا۔

گذشتہ دو ماہ کے میں اس نوعیت کے حملوں کی تعداد 5 ہو گئی ہے جس نے الحشد کے اندر انقسام پیدا کر دیا ہے۔ الحشد الشعبی ملیشیا کے نائب سربراہ ابو مہدی انجینئر نے اسرائیل اور امریکا کو براہ راست ذمے دار ٹھہرایا ہے .. جب کہ الحشد الشعبی کے سربراہ فالح الفیاض نے اسے ابو مہدی کا ذاتی موقف شمار کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ الحشد الشعبی یا عراقی حکومت کا موقف نہیں ہے۔

مختصر لنک:

کاپی