جمعه 15/نوامبر/2024

اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو جھوٹا شخص ہے: الھان عمر

پیر 19-اگست-2019

افریقی نژاد امریکی قانون ساز الھان عمر نے اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاھو کو جھوٹا شخص قرار دیا ہے۔ ان کا ہے کہ نیتن یاھو نے انہیں فلسطین کے دورے روکنے کے لیے جو من گھڑت جواز پیش کیا ہے اس میں کوئی صداقت نہیں۔ ان کا کہنا ہے میر اور میری ساتھی رکن کانگرس رشیدہ طلیب کا اسرائیلی اپوزیشن رہ نمائوں سے ملاقات کا کوئی پروگرام نہیں تھا۔ نیتن یاھو نے جھوٹا الزام عاید کرکے ہمیں فلسطین میں داخل ہونے سے روکنے کی مذموم کوشش کی۔

واضح رہے کہ دو روز قبل اسرائیل نے امریکی خاتون قانون ساز رشیدہ طلیب اور الھان عمر کو انسانی بنیادوں پر رشیدہ طلیب کو مقبوضہ مغربی کنارے میں آباد اہل خانہ بالخصوص دادی سے ملاقات کی اجازت دی تھی۔ تل ابیب نے رشیدہ طلیب پر شرط عائد کی تھی کہ وہ اسرائیل کے بائیکاٹ کی مہم کو فروغ نہیں دیں گی۔

بعد ازاں امریکی کانگریس رکن نے اسرائیل کو تحریر طور پر کہا تھا کہ ‘میں ہر قسم کی پابندیوں کا احترام کروں گی اور اپنے دورے کے دوران اسرائیل کے بائیکاٹ کو فروغ نہیں دوں گی۔’

خیال رہے کہ اسرائیل نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دباؤ پر امریکی کانگرس کی مسلمان خواتین پر اپنے ملک میں داخلے پر پابندی لگائی تھی۔ اسرائیل کی جانب سے مشروط اجازت ملنے کے چند گھنٹوں بعد ہی رشیدہ طلیب نے تل ابیب کی مشروط پیشکش مسترد کر دی۔

الھان عمر نے متعدد ٹوئٹس کیں اور وضاحت دی کہ انہوں نے اسرائیلی ظلم و ستم کے سائے میں ملنے والی مشروط اجازت سے کیوں انکار کیا۔ انہوں کہا کہ ’فلسطین میں اسرائیلی ظلم وجبر کے نظام میں اہل خانہ سے ’مشروط ملاقات نسل پرستی، جبر اور ناانصافی کے خلاف ان کے یقین کو توڑ دے گا‘۔

ان کا کہنا تھا کہ ’جب میں کانگریس کا حصہ بنی تو فلسطینیوں میں امید کی کرن جاگی کہ کوئی تو اسرائیل کے غیرانسانی سلوک کے بارے میں حقائق پر آواز اٹھائے گا‘۔

واضح رہے کہ 43 سالہ رشیدہ طلیب اور الھان عمر رواں برس جنوری میں کانگریس رکن منتخب ہوئی تھیں۔

واضح رہے کہ سوشل میڈیا پر فلسطینیوں کی جانب سے راشدہ طلیب پر دباؤ تھا کہ اسرائیلی شرائط پر اپنے اہلخانہ سے ملاقات نہ کریں۔ رشیدہ طلیب نے اپنی دادی کی تصویر شیئر کرتے ہوئے کہا کہ ’وہ جو کچھ آج ہیں اپنی دادی کی وجہ سے ہیں۔

مختصر لنک:

کاپی