اسرائیل کے عبرانی ذرائع ابلاغ نےانکشاف کیا ہے کہ وزیراعظم بنجمن نیتن یاھوامریکا کے مجوزہ امن منصوبے’سنچری ڈیل’ کو ناکام بنانا چاہتےتھے مگر وہ اس میں کامیاب نہیں ہوسکے ہیں۔
اسرائیلی اخبار’یدیعوت احرونوت’ کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ امریکی انتظامیہ اور صدر ٹرمپ کا خیال ہے کہ نیتن یاھو ٹال مٹول کے ذریعے زیادہ وقت حاصل کرنا چاہتے ہیں۔
اسرائیلی حکام کا کہنا ہے کہ ٹرمپ نے صدی کی ڈیل منصوبے کی اشاعت کے لیے غیرمعمولی پروپیگنڈہ کیا ہےتاکہ وہ جلد از جلد فلسطینیوں اور اسرائیل کے درمیان امن معاہدہ کرا کے 2020ء تک نوبل امن انعام کے لیے اپنا نام پیش کرسکیں۔
نیتن یاھو نے مزید کہا کہ امریکی صدر کیمپ ڈیوڈ کانفرنس منعقد کرنا چاہتے ہیں۔ ان کی اس کوشش کے بارے میں نیتن یاھو کو علم ہے۔ نیتن یاھو صدی کی ڈیل کےحوالے سے ٹال مٹول سے کام لے رہے ہیں تاہم وائیٹ ہائوس نے اس ٹال مٹول کو نظرانداز کردیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ امریکی حکومت اور نیتن یاھو کی مقرب سیاسی شخصیات یہ چاہتی ہیں کہ اسرائیل امریکی منصوبے پر’ہاں’ کہہ دے چاہے اس میں پیش کیے گئے بعض نکات پر اسرائیل کو شدید اختلاف ہی کیوں نہ ہو۔ نیتن یاھو کے مقربین اس لیے بھی ایسا چاہتے ہیں کہ اسرائیل کو موجودہ امریکی انتظامیہ سے زیادہ حمایت کرنے والی حکومت نہیں ملے گی۔ نیتن یاھو اور اسرائیلی حکومت صدی کی ڈیل پر اپنے اعتراضات صدر ٹرمپ کے سامنے پیش کراکے انہیں دور کراسکتی ہے۔