فلسطینی اسیران اسٹڈی سینٹر کی طرف سے جاری کردہ ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ جولائی 2019ء کو اسرائیلی فوج کی جانب سے جاری رہنے والے وحشیانہ کریک ڈائون میں 62 بچوں اور 10 خواتین سمیت 420 فلسطینیوں کو حراست میں لے لیا گیا۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اسیران اسٹڈی سینٹر کے ترجمان ریاض الاشقر نے بتایا کہ جولائی میں فلسطین کے تمام شہروں سے فلسطینیوں کی گرفتاریاں کی گئیں۔ غزہ کی پٹی سے 14 شہری حراست میں لیے گئے۔ ان میں چار ماہی گیر شامل ہیں۔ اس کے علاوہ کم عمر لڑکے گرفتار کیے گئے۔
قابض فوج نے جولائی کے مہینے میں 63 سالہ فلسطینی پارلیمنٹ کے رکن عزام نعمان سلھب کو حراست میں لیا۔ حالیہ برسوں میں انہیں 6 بار انتظامی حراست کی پالیسی کے تحت قید کیا گیا ہے۔ وہ مجموعی طورپر 8 سال صہیونی ریاست کی زندانوں میں قید کاٹ چکے ہیں۔
جولائی میں اسرائیلی فوج کے کریک ڈائون میں گرفتار ہونے والوں میں 62 بچے شامل ہیں۔ ان میں 11 سالہ محمود عزالدین شویکی اور 7 سالہ محمد مازن شویکی بھی شامل ہیں۔
جولائی کے مہینے میں اسرائیلی فوجیوں نے بیت المقدس کے ایک 4 سالہ بچے محمد علیان کو تفتیش کے لیے حراستی مرکز میں طلب کیا۔ اس کے علاوہ القدس ہی کے 6 سالہ قیس فارس عبیدہ کو گرفتار کیا گیا۔
رپورٹ کے مطابق جولائی میں اسرائیلی زندانوں میں 31 سالہ فلسطینی نصار ماجد طقاطقہ جام شہادت نوش کرگئے جس کے بعد تحریک اسیران کے دوران شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 220 ہوگئی۔