قابض صہیونی ریاست کی مذہبی اشتعال انگیزی کے واقعات کے جلو میں فلسطینیوں پر قبلہ اول میں عبادت پرپابندیاں مزید بڑھا دی گئی ہیں۔ قابض صہیونی پولیس نے بیت المقدس کی ایک معمر خاتون اور مسجد اقصیٰ کی دیرینہ نمازی عایدہ الصیداوی کو 15 دن تک قبلہ اول میں داخل ہونے پرپابندی لگا دی۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق عایدہ الصیداوی کو اسرائیلی پولیس نے اتوار کے روز حراست میں لینے کےبعد پرانےبیت المقدس میں القشلہ پولیس مرکز منتقل کردیا جہاں اسے کئی گھنٹے تک حبس بے جا میں رکھاگیا۔ اس کے بعد اسے رہا کیا گیا مگر ساتھ ہی اسے ایک ایک نوٹس دیا گیا جس میں کہا گیا تھا کہ آئندہ 15 دنوں تک اسے مسجد اقصیٰ میں داخلے کی اجازت نہیں۔
خیال رہے کہ اسرائیلی قدغنوں سے تنگ 39 سالہ مصباح ابوصبیح نے اکتوبر 2016ء کو مسجد اقصیٰمیں صہیونیوں پرحملہ کردیا تھا جس کے نتیجے میں دو اسرائیلی ہلاک اور چھ زخمی ہوگئے تھے۔ ابو صبیح اسرائیلی فوج کی گولیاں لگنے سے شہید ہوگئے تھے۔