قابض صہیونی فوج نے مقبوضہ بیت المقدس میں العیسویہ کے مقام پر فلسطینی شہریوںپر وحشیانہ تشدد کیا اور زخمیوں کو اسپتال لے جانے سے بھی روک دیا گیا۔
فلسطینی طبی امدادی ادارے’ہلال احمر’ کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ قابض فوجیوںنے العیسویہ میں فلسطینویں کے گھروں پر آنسوگیس کی شیلنگ کے ساتھ دھاتی گولیوں کا بے دریغ استعمال کیا جس کے نتیجے میں متعدد فلسطینی زخمی ہوگئے۔ انہیں اسپتال لے جانے کی کوشش کی گئی قابض فوج نے ایمبولینسوں پربھی فائرنگ اور انسو گیس کی شیلنگ کی اور زخمیوں کو اسپتال لے جانے سے روک دیا گیا۔
خبر رساں ایجنسی ‘وفا’ کے مطابق قابض فوج نے العیسویہ میں نہتے فلسطینیوں پر وحشیانہ تشدد کیا جس کے نتیجے میں 32 سالہ علاء عصمت عبید اور اس کے بھائی تیس سالہ رامی زخمی ہوگئے۔ قابض فوج نے دونوں کو زخمی حالت میں حراست میں لینے کے بعد نامعلوم مقام پر منتقل کردیا۔
قبل ازیں قابض فوج نے القدس کی خاتون سماجی کارکن عایدہ الصیداوی کو حراست میں لیا تاہم انہیں کچھ دیر چھوڑ دیا گیا تھا۔
ادھراسرائیلی فوج نے مسجد اقصیٰ کے ارد گرد نفری بڑھا دی ہے۔ محکمہ اوقاف کے ڈائریکٹر جنرل الشیخ عزام الخطیب نے بتایا کہ اسرائیلی فوج کی سخت سیکیورٹی اور پابندیوں کیے باوجود فلسطینیوں نے اتوار کو نماز عشاء مسجد اقصیٰ اور مصلیٰ باب رحمت میں ادا کی۔