اسلامی تحریک مزاحمت’حماس’ کے سیاسی شعبے کے سربراہ اسماعیل ھنیہ نے کہا ہے کہ ان کی جماعت جمہوریت پر یقین رکھتی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ حماس قومی حقوق کےحصول اور تحفظ کے لیے تمام قومی دھاروں کو ساتھ لے کرچلنے اور تمام قومی قوتوں کے ساتھ مل کر قومی مسائل کےحل کے لیے کوششیں جاری رکھے گی۔
غزہ میں ایک تقریب سے خطاب میں انہوںنے کہاکہ ان کی جماعت کی پہلی ترجیح تنظیم آزادی فلسطین کے ڈھانچے میں شفافیت پیدا کرنا ہے تاکہ تمام قومی دھاروں کے لیے قابل قبول ہو۔ اس کے ساتھ حماس ملک میں جمہوری عمل کوآگے بڑھانے اور شفاف جمہوری نظام حکومت کے قیام اور ملک میں شفاف جمہوریت کے لیے کوشاں ہے۔
اسماعیل ھنہ کا کہنا ہے کہ ان کی جماعت فلسطینی قوم کو متحد کرنے کی کوششوں کے ساتھ ساتھ بلدیاتی اور قانون ساز کونسل کے انتخابات میں حصہ لینے کے لیے کوشش کررہی ہے تاکہ بیلٹ بکس کے ذریعے حقیقی قیادت کا انتخاب عمل میںلایا جاسکے۔
انہوںنے کہا کہ حماس کی پہلی ترجیح قوم میں یکجہتی ہے اور حماس نے بار ہا قومی مصالحتی مذاکرات میں ہر مُمکن لچک دکھائی مگردوسری جماعتوں کی طرف سے قومی مصالحت کے لیے تعاون نہیں کیا گیا۔