فلسطینی محکمہ امور اسیران کی طرف سے جاری کردہ ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مئی 2019ء کے دوران اسرائیلی عدالتوں سے متعدد فلسطینی بچوں کو قید کی سزائیں دینے کے ساتھ ساتھ انہیں 60 ہزار شیکل جرمانے کیے گئے۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق فلسطینی محکمہ امور اسیران کے مطابق مئی کے دوران اسرائیلی فوج نے 43 فلسطینی بچوں کو حراست میں لیا۔ ان میں سے 22 فلسطینی بچوں کو ان کے گھروں سے اٹھالیا گیا۔12 کو راستوں پر چلتے ہوئے گرفتار کیا گیا اور سات کو شناختی کارڈ پاس نہ رکھنے کی پاداش میں گرفتار کر کے انہیں جرمانے کیے گئے۔ دو فلسیطینی بچوں کو حراستی مراکز میں طلب کر کے انہیں حراست میں لیا گیا۔
چار فلسطینی بچوں کی گرفتاری سے قبل ان پر فائرنگ کی گئی جب کہ 9 بچوں کو گرفتاری کے وقت وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ متعدد بچوں کو تفتیشی مراکز میں بھی اذیتیں دی گئیں۔
فلسطینی محکمہ اسیران کے مطابق اسرائیلی عدالتوں سے مئی کے دوران 31 بچوں کو 31 دن سے 10 ماہ تک قید کی سزائیں دی گئیں۔
رپورٹ کے مطابق فلسطینی بچوںکو گرفتار کرنے کے بعد انہیں بھاری جرمانے کیے گئے۔ان بچوں سے 60 ہزار شیکل کی رقم اینٹھ لی گئی۔