لبنانی مزاحمتی تنظیم حزب اللہ کے سیکرٹری جنرل حسن نصراللہ نے کہا ہے کہ امریکا کے فلسطینیوں کے خلاف تیار کردہ ‘صدی کی ڈیل’ منصوبے کا مقصد فلسطینیوںکو ان کے دیرینہ حقوق سے محروم کرنا ہے۔ اس لیے اس سازشی پلان کے خلاف مسلم امہ کا اتحاد اور مل کر مقابلہ کرنا دینی اور اخلاقی فریضہ ہے۔
جمعہ کو بیروت میں ‘عالمی یوم القدس’ کی مناسبت سے منعقدہ ایک تقریب سے خطاب میں انہوںنے کہا کہ صدی کی ڈیل کا مقابلہ پوری مسلم امہ، سیاسی اور دینی قوتوں پر فرض ہے۔یہ ایک باطل منصوبہ ہے جس کا مقصد فلسطینیوں کو ان کے حقوق سے محروم کرنا اور مقدسات پر غاصبانہ قبضہ کرنا ہے۔
حسن نصراللہ نے مزید کہا کہ صدی کی ڈیل منصوبہ بری طرح ناکام ہوگا۔ اگر امریکا نے فلسطینیوںپر یہ منصوبہ مسلط کرنے کی کوشش کی تو اسے بری طرح ناکامی اور شکست سے دوچار ہونا پڑے گا۔
انہوںنے مزید کہا کہ امریکا، اسرائیل اور ان کے علاقائی اتحادی صدی کی ڈیل کی سازش کوآگے بڑھانے کی مجرمانہ کوشش کررہےہیں۔ مگر فلسطینی اور دیگر عرب اقوام امریکا کے سازشی منصوبے کو ناکام بنائیں گے۔
حسن نصراللہ کا کہنا تھا کہ سنہ 2000ء سے 2011ء کے دوران امریکیوں اور اسرائیلیوں نے قضیہ فلسطین کو سرد خانے میں ڈالنے کی مذموم کوشش کی اور اس کے خلاف کئی سازشیں کی مگر دشمن کی کوئی چال کامیاب نہیں ہوئی ہے۔