فرانس کے ایک موقر اخبار نے فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی پر اسرائیلی فوج کی وحشیانہ بمباری اور برائے نام جنگ بندی پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ وسیع تر طاقت کے استعمال کے باوجود اسرائیل کو غزہ کے محاذ پر شکست کا سامنا کرنا پڑا۔
اخبار ‘لی مونڈ’ کے نامہ نگار ‘پیوٹر سمولار’ نے ایک تفصیلی رپورٹ میں لکھا ہے کہ فلسطینی مزاحمت کاروں اور اسرائیلی فوج کے درمیان دفاعی طاقت کے توازن میں کوئی مقابلہ نہیں مگر اس کے باوجود فلسطینیوں نے پوری قوت سے اسرائیل کا مقابلہ کیا۔ اسرائیل گذشتہ ہفتے غزہ میں فلسطینی مزاحمت کاروں کے خلاف کارروائی میں بدیہی اور مسلمہ اصولوں کو نظرانداز کرنے کا مرتکب ہوا اور اسے اب اس کی قیمت چکانا ہوگی۔
فرانسیسی صحافی کے مطابق فلسطینی مزاحمت کاروں نے فلسطینی مزاحمت کاروں کو جنگ بندی پر مجبور کر دیا۔ اسرائیل نے غزہ کی پٹی 23 عام فلسطینی شہری شہید کیے۔ فلسطینی مزاحمت کاروں نے 690 میزائل اور ہاون راکٹ داغ کر ایک نیا ریکارڈ قائم کیا ہے۔ ان حملوں میں 4 یہودی آباد کار ہلاک جب کہ سو سے زائد زخمی ہوئے۔
سنہ 2014ء کی جنگ کے بعد یہ پہلا موقع ہے جب فلسطینی مزاحمت کاروں نے انتہائی کم وقت میں چار یہودی ہلاک کیے جب کہ سنہ 2014ء کی جنگ میں 51 دنوں میں 67 فوجی اور 6 سول یہودی ہلاک ہوئے تھے۔ اسرائیلی فوج کے حملوں میں غزہ میں 2200 فلسطینی شہید ہوئے تھے۔
نامہ نگار کے مطابق اسرائیلی وزیراعظم جنگ سے گریز کی پالیسی پر عمل پیرا ہونے کے ساتھ ساتھ بغیر کامیابی اور فتح کے مہم جوئی کی پالیسی پرعمل پیرا ہیں۔ اخباری رپورٹ کے مطابق فلسطینیوں کے ساتھ عارضی جنگ بندی نے کچھ نہیں بدلا سوائے اس کے جنوب میں یہودیوں کی نقل وحرکت پابندی ختم کرنے کے بعد اسکول کھولنے کی اجازت دی گئی ہے۔
فرانسیسی اخبار کے مطابق فلسطینی مزاحمت کار نپے تلے انداز میں جوابی کارروائیاں کرتے رہے۔ اسرائیل نے حملوں میں جتنی شدت پیدا کی اس کے مطابق غزہ سے جواب دیا گیا۔ فلسطینی مزاحمت کاروں کی طرف سے طویل فاصلے تک مار کرنے والے راکٹ نہیں داغے گئے اس کے باوجود اسرائیل نے اپنے تمام شہروں میں خطرے کے مسلسل سائرن بجا کر یہودیوں کو خوف میں مبتلا کیے رکھا۔
لی مونڈ کے مطابق اسرائیلی فوج نے غزہ میں 350 مقامات پر بمباری کر کے عمارتوں کو تباہ کیا۔ ان میں بہت کم عسکری گروپوں کے مراکز تھے۔ ان میں زیادہ تر عام شہری املاک ہیں۔ تاہم قابض فوج نےغزہ میں داخلی سیکیورٹی فورسز کے سربراہ میجر جنرل توفیق ابو نعیم کے دفتر بمباری کر کے اسے تباہ کیا۔