اسرائیل کے عبرانی اخبار ‘ہارٹز’ نے انکشاف کیا ہے کہ وسطی فلسطین میں قائم یافا شہر کے ایک تاریخی قبرستان میں یہودی آبادکاروں کے لیے ایک کالونی کی تعمیر کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ یہ کالونی تل ابیب بلدیہ کی جانب سے تعمیر کی جائے گی۔
عبرانی اخبار کے مطابق صہیونی بلدیہ یہودی تارکین وطن کے لیے ایک حفاظتی مرکز قائم کرنا چاہتی ہے اور اس کے لیے خلافت عثمانیہ کے دور سے چلے آرہے مسلمانوں کے قبرستان کو استعمال کیا جا رہا ہے۔
اخباری رپورٹ کے مطابق یافا کی اسلامی کمیٹی نےاسرائیلی سپریم کورٹ میں یہودی آباد کاری کے مذموم منصوبے پر عمل درآمد روکنے کی درخواست دی ہے۔ صہیونی بلدیہ نےعدالت میں درخواست ہونے کے باوجود ایک ہفتہ قبل قبرستان میں کھدائی بھی کی ہے۔
صہیونی حکام یہاں پر ایک کثیر منزلہ عمارت کی تعمیر کی کوشش کر رہے ہیں۔ اس میں یہودی آباد کاروں کی رہائش کے ساتھ ساتھ تجارتی اور کمرشل بنیادوں پر بھی املاک الاٹ کی جائیں گی۔