جمعه 15/نوامبر/2024

الجزائر ی صدر عبدالعزیز بوتفلیقہ نے صدارت سے استعفیٰ دے دیا

بدھ 3-اپریل-2019

الجزائر کے علیل صدر عبدالعزیز بوتفلیقہ اپنے خلاف گذشتہ ڈیڑھ ماہ  سے جاری عوامی احتجاجی  مظاہروں کے بعد عہدے سے باضابطہ طور پر مستعفی ہوگئے ہیں۔ الجزائر کے سرکاری ٹیلی ویژن چینل نے منگل کے روز ایک ٹکر میں ان کے منصبِ صدارت سے سبکدوش ہونے کی اطلاع دی ہے۔

الجزائر کی سرکاری خبررساں ایجنسی اے پی ایس کے مطابق "بوتفلیقہ نے سرکاری طور پر آئینی کونسل کو مشورہ دیا ہے کہ وہ صدر کے طور پر ان کے عہدے کی مدت منگل سے ختم کردے‘‘۔ان کے استعفے کی خبر عام ہوتے ہی ہزاروں افراد دارالحکومت الجزائر کی شاہراہوں پر نکل آئے اور انھوں نے جشن منانا شروع کردیا ۔

اس اعلان سے چندے قبل ہی الجزائر کے چیف آف آرمی اسٹاف لیفٹیننٹ جنرل احمد قاید صالح نے صدر  بوتفلیقہ  سے کہا تھا کہ انھیں فوری طور پر اپنے عہدے سے سبکدوش ہوجانا چاہیے ۔اس فیصلے میں مزید وقت ضائع نہیں کیا جانا چاہیے اور بحران کا سیاسی حل تلاش کیا جانا چاہیے۔

الجزائر کے چیف آف آرمی اسٹاف لیفٹیننٹ جنرل احمد قاید صالح نے صدر عبدالعزیز بوتفلیقہ سے فوری طور پرسبکدوش ہونے کا مطالبہ کیا تھا۔

الجزائر کے النہار ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق آرمی چیف نے پیپلز نیشنل آرمڈ فورسز کے ہیڈ کوارٹرز میں ایک اجلاس کی صدارت کی ہے اور عبوری دور سے متعلق غیر آئینی فریقوں کی جانب سے کسی بھی فیصلے کو مسترد کردیا ہے۔

انھوں نے یہ مطالبہ سوموار کو الجزائری ایوان صدر کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان کے ردعمل میں کیا تھا۔ الجزائر کے ایوان صدر نے ایک بیان میں کہا تھا کہ  صدر بوتفلیقہ اپنی موجودہ آئینی مدت ختم ہونے سے قبل عہدے سے مستعفی ہوجائیں گے۔ ان کی چوتھی مدتِ صدارت 28 اپریل کو ختم ہونے والی تھی۔صدارتی بیان میں کہا گیا کہ’’ عبدالعزیز بوتفلیقہ منصبِ صدارت سے مستعفی ہونے کے بعد بھی عبوری دور میں اہم فیصلوں میں اپنا کردار جاری رکھیں گے‘‘۔

لیفٹیننٹ جنرل صالح نے اس کے ردعمل میں کہا کہ یہ بیان غیر آئینی اور غیر مصدقہ فریقوں کی جانب سے جاری کیا گیا تھا۔انھوں نے مزید کہا کہ فوج عوام کے مطالبات اور جائز امنگوں کی تائید کرتی ہے اور یہ یقین دلانا چاہتی ہے کہ عوام ہی اتھارٹی کا ذریعہ ہیں اور وہ ان کا تحفظ کرے گی۔

واضح رہے کہ صدر بوتفلیقہ نے 12 مارچ کو اپنے خلاف جاری احتجاجی تحریک کے بعد 18 اپریل کو ملک میں ہونےوالے صدارتی انتخابات ملتوی کر دیے تھے اور وہ پانچویں مدت صدارت کے لیے بہ طور امیدوار بھی دستبردار ہوگئے تھے ۔ان کے اس اعلان کے بعد وزیراعظم احمد او یحییٰ نے اپنےعہدے سے استعفا دے دیا تھا ۔ ان کی جگہ صدر نے نورالدین بدوی کو نیا وزیراعظم نامزد کر کے کابینہ تشکیل دینے کی دعوت دی تھی۔

مختصر لنک:

کاپی