اسلامی تحریک مزاحمت ‘حماس’ نے جماعت کے بانی الشیخ احمد یاسین شہید کی شہادت کی 15 ویں برسی کے موقع پر کہا ہے کہ جماعت اپنے بانی کے وضع کردہ اصولوں قومی اتحاد اور دشمن کے خلاف مسلح مزاحمت کے اصولوں پر قائم ہے۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق حماس کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیاہے کہ جماعت غزہ میں حق واپسی اور انسداد ناکہ بندی غزہ کے لیے جاری عظیم الشان مارچ کی حمایت کرتی ہے اور ان مظاہروں کو ان کے منطقی انجام تک پہنچانے کی کوشش جاری رکھے گی۔
حماس کی طرف سے جاری بیان کی ایک نقل مرکزاطلاعات فلسطین کو بھی موصول ہوئی ہے۔ اس میں کہا گیا ہے کہ فلسطینی قوم میں اتحاد اور یکجہتی اور دشمن کے خلاف مسلح مزاحمت جماعت کے بانی الشیخ احمد یاسین شہید کے بنیادی اصول تھے۔ حماس آج بھی ان پر قائم ہے۔ حماس سنہ2011ء کو قاہرہ اور 2017ء کو بیروت میں ہونےوالے قومی مصالحتی معاہدوں پرعمل درآمد کا مطالبہ کرتی رہے گی۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ غزہ میں جاری حق واپسی اور انسداد ناکہ بندی غزہ کی تحریک کا ایک سال پورا ہو رہا ہے۔ یہ تحریک اسرائیلی ریاست کے ظلم، پناہ گزینوں سے ان کا واپسی کا حق سلب کرنے اور غزہ کی دو ملین آبادی کو جیل میں تبدیل کرنے خلاف جاری ہے۔
حماس نے صہیونی سازشوں کا مردانہ وار مقابلہ کرنے پر فلسطین کے علاقوں، غزہ، غرب اردن، سنہ 1948ء کے مقبوضہ علاقوں، القدس اور بیرون ملک موجود فلسطینیوں کی خدمات کو خراج تحسین پیش کیا۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ حماس اپنے بانی الشیخ احمد یاسین شہید کے نقش قدم پر چلتے ہوئے دشمن کے خلاف مسلح جہاد جاری رکھے گی۔ الشیخ احمد یاسین نے اپنی زندگی میں فلسطینی اسیران کو اپنی پہلی ترجیح میں شامل رکھا، حماس بھی آج تک اسیران کے حقوق کے لیے مسلسل جدو جہد کررہی ہے۔