چین میں یغور نسل کے مسلمانوں کی حقوق کی سنگین پامالیوں کے واقعات کے بعد قذاق نسل کے مسلمانوں پر بھی کیمونسٹ رجیم کے ہاتھوں مظام ڈھائے جانے کی لرزہ خیز خبریں آئی ہیں۔
برطانوی اخبار ‘ڈیلی ٹیلی گراف’ نے چین میں قذاق نسل کے مسلمانوں پر مظالم کے چونکا دینے والے واقعات بیان کیے ہیں۔
ٹیلی گراف کی رپورٹ میں قذاق نسل کے مسلمانوں کی ایک خاتون کا واقعہ بیان کیا ہے جس میں کہاگیا ہے کہ چار بچوں کی ماں کو گذشتہ دو سال سے ایک فوجی حراستی کیمپ میں رکھا گیا ہے۔ صوبہ سنکیانگ میں فوجی کیمپ میں قید مسلمان خاتون کے ہاتھوں اور پائوں میں زنجیریں ڈالی گئی ہیں ،جس کے باعث اس کے ہاتھ اور پائوں زخمی ہوچکے ہیں اوران سے خون بہہ رہا ہے۔
رپورٹ کے مطابق سنکیانگ میں مسلمانوں کی تعداد 10 لاکھ ہے جن کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ یغور نسل کے مسلمان ہیں اور انہیں طویل عرصے سے ریاستی جبرو تشدد کے خطرناک حربوں کا سامنا ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ چین میں یغور نسل کے بعد اب دوسری نسلوں کے مسلمانوں کو بھی بدترین ظلم کا سامنا ہے۔ چین میں نسل اور مذہب کی بنیاد پر لوگوں کو بدترین ظلم کا سامنا ہے اور یہ ظلم چین کے کیمونسٹ نظام کی طرف سے مسلط کیا گیا ہے۔