فلسطین میں غزہ کی ناکہ بندی کے خلاف اور دیرینہ ‘حق واپسی’ کے حصول کے لیے گذشتہ ایک سال سے جاری مظاہروں کی انتظامی کمیٹی نے 30 مارچ ‘یوم الارض’ کو مظاہروں کا ایک سال پورا ہونے کے موقع پر عظیم الشان ملین مارچ کا اعلان کیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق انتظامی کمیٹی برائے عظیم الشان مارچ حق واپسی کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ 30 مارچ 2019ء کو احتجاج کا ایک سال پورا ہوجائے گا۔ اس موقع پر ایک غیر مسبوق اور غیرمعمولی ملین مارچ کا انعقاد کیا جائے گا۔
کمیٹی کی انتظامیہ نے شمالی غزہ میں بحری ناکہ بندی توڑنے کی 25 ویں کوشش کے موقع پر کہا کہ غزہ میں بری اور بحری ناکہ بندی توڑنے کے لیے مظاہرے منطقی انجام تک جاری رکھے جائیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ غزہ میں حق واپسی کے حصول کے لیے جاری مظاہرے پرامن اور آئینی ہیں اور انہیں فلسطینیوں کے سلب شدہ حقوق کے حصول تک جاری رکھا جائے گا۔
خیال رہے کہ مارچ 2018ء میں غزہ کی پٹی میں ‘حق واپسی’ ملین مارچ اور انسداد ناکہ بندی مظاہرے شروع کیے تھے۔ اسرائیلی فوج کی طرف سے فلسطینی مظارین کے خلاف طاقت کا اندھا دھند استعمال کیا گیا جس کے نتیجے میں اب تک 260 فلسطینی شہید اور 27 ہزار سے زاید زخمی ہوچکے ہیں۔