اسلامی تحریک مزاحمت’حماس’ کے سیاسی شعبے کے سینیر رکن ڈاکٹر موسیٰ ابو مرزوق نے تحریک فتح اور فلسطینی اتھارٹی پرقومی مصالحتی مساعی کو سوچے سمجھے منصوبے کے تحت نقصان پہنچانے کا الزام عاید کیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق مصرکی ثالثی میں متعدد بار فلسطینی دھڑوں میں مصالحتی بات چیت ہوئی۔ مذاکرات کے کئی ادوار ہوئے حتیٰ کہ مصالحتی معاہدے بھی طے پائے مگر فلسطینی اتھارٹی اور تحریک فتح نے ان معاہدوں کی ان کی سیاہی خشک ہونے سے پہلے ہی ناکام بنا دیا۔
الاقصیٰ ٹیلی ویژن چینل کو دیے گئے انٹرویو میں ابو مرزوق کا کہنا تھا کہ تحریک فتح اور فلسطینی اتھارٹی مصالحت نہیں چاہتیں اور وہ منظم منصوبے کے تحت قومی مصالحتی عمل کو سبوتاژ کررہی ہیں۔ غزہ کی ناکہ بندی، انتقامی معاشی پابندیاں اور حماس کو نہتا کرنے کی تمام کوششیں قومی مصالحت کو نقصان پہنچانے کی دانستہ کوشش ہے، مگر فلسطینی اتھارٹی کو اپنے تمام حربوں میں بری طرح ناکامی کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ فلسطینی قوم کو مصالحت کے لیے قوی قومی عزم کی ضرورت ہے اس کے لیے ‘اوسلو’ معاہدے کے رموز کو بدلنے اور غزہ کی ناکہ بندی کو ختم کرنا ہوگا۔
ابو مرزوق کا کہنا تھا کہ انتخابات سے کسی کو انکار نہیں مگر ہم شفاف اور آزادانہ انتخابات کا انعقاد چاہتے ہیں۔
تحریک فتح اور اتھارٹی فلسطینی قوم میں انتشار کی ذمہ دار ہیں: ابو مرزوق
منگل 19-فروری-2019
مختصر لنک: