یہودی آباد کاروں کا تلمودی تعلیمات کے مطابق مذہبی رسومات کی ادائی کی آڑ میں مسجد اقصیٰ پر دھاووں کا سلسلہ جاری ہے۔ اطلاعات کے مطابق کل منگل کو 71 یہودی انتہا پسندوں اور قابض فوجیوں نے قبلہ اول میں گھس کر مقدس مقام کی بے حرمتی کا ارتکاب کیا۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق فلسطینی محکمہ اوقاف کے مطابق سوموار کے روز علی الصباح درجنوں یہودی آباد کار پولیس کی فول پروف سیکیورٹی میں قبلہ اول میں داخل ہوئے اور مذہبی رسومات کی ادائی کی آڑ میں مقدس مقام کی بے حرمتی کا ارتکاب کیا۔اسرائیلی پولیس نے بھی فلسطینی محافظوں کو پیچھے دھکیل دیا اور یہودی آباد کاروں کو آزادی کے ساتھ مسجد میں گھومنے کی اجازت دی گئی۔
"قدس پریس” کے نامہ نگار کے مطابق گذشتہ روز شام کے وقت متعدد یہودی آباد کاروں نے قبلہ اول پراجتماعی یلغار کی۔ اس موقع پرفلسطینیوں کی بڑی تعداد بھی مسجد اقصیٰ میں جمع ہوگئی۔ فلسطینیوں نے یہودیوں کی اشتعال انگیزی کا مقابلہ کرنے اور انہیں روکنے کی کوشش کی مگر قابض فوج نے فلسطینیوں کو تشدد کا نشانہ بنایا۔ عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ یہودی آباد کاروں کی اشتعال انگیز یلغار کے باعث مسجد اقصیٰ میں کشیدگی پائی جار ہی ہے۔ مسجد اقصیٰ کے تمام داخلی اور خارجی راستوں پر صہیونی فوج اورپولیس کی بھاری نفرتی تعینات ہے۔
خیال رہے کہ گشتہ برس 30 ہزار سے زاید یہودیوں نے قبلہ اول کی بے حرمتی کا ارتکاب کیا۔