اسرائیلی اخبارات کے مطابق شام سے امریکی فوج کے انخلاء کے اعلان پرصہیونی حکومت ناراض ہے تاہم اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو نے امریکا سے اس کا متبادل مانگا ہے۔
عبرانی اخبار”معاریو” کے مطابق اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو نے امریکا سے کہا ہے کہ وہ شام سے فوج نکالے مگر اس کے بدلے میں مقبوضہ وادی گولان پر اسرائیل کا قبضہ تسلیم کرے۔
عبرانی اخبار کے مطابق نیتن یاھو نے یہ مطالبہ وائیٹ ہائوس تک چند روز قبل پہنچایا ہے جس میں امریکا سے وادی اردن پر اسرائیلی قبضے کی حمایت پر زور دیا گیا ہے۔ اخباری ذرائع کے طمابق گذشتہ ہفتے اسرائیل نے امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو کو یہ پیغام برازیل میں پہنچایا تھا۔
اس کے علاوہ اس موضوع پر اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن ایھو اور امریکی قومی سلامتی کے مشیر جون بولٹن کے درمیان بھی بات چیت ہوئی۔
جون بولٹن کے ہمراہ ایک مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب میں نیتن یاھو نے کہا کہ اگر موسم ٹھیک رہا توہ امریکی قومی سلامتی کے مشیر کے ہمراہ مقبوضہ وادی گولان کا دورہ کریں گے۔
خیال رہے کہ اسرائیل نے سنہ 1967ء کی جنگ میں شام کے وادی گولان پرقبضہ کرلیا تھا۔ سنہ 1981ء میں اسرائیل نے وادی گولان کو اپنا حصہ قرار دیا۔ اقوام متحدہ کے ایجنڈے میں وادی گولان متنازع علاقہ تصور کیا جاتا ہے۔