فلسطین میں انسانی حقوق کےاداروں کی رپورٹس کے مطابق مقبوضہ مغربی کنارے کا جنوبی شہر الخلیل صہیونی ریاست کا مسلسل ہدف ہے اور گذشتہ برس روز مرہ کی بنیاد پر الخلیل میں چھاپہ مار کارروائیوں کے دوران 900 فلسطینیوں کو حراست میں لیا گیا۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اسیران کے حقوق کے لیے کام کرنے والی غیر سرکاری تنظیم "اسیران” میڈیا کی رپورٹ کے مطابق سال 2018ء کے دوران الخلیل شہر سے روزانہ کی بنیاد پر فلسطینیوں کو حراست میں لیا جاتا رہا۔ رپورٹ کے مطابق الخلیل شہر سے ہرطبقہ ہائے زندگی کے شہریوں کو حراست میں لیا گیا۔ 200 بچے، 24 خواتین اور 205 کم عمربچے شامل ہیں۔
فلسطینی محکمہ امور اسیران کے مطابق سال 2018ء کے دوران اسرائیلی فوج نے 6 ہزار 489 فلسطینیوں کو حراست میں لیا گیا۔ ان میں سے 4495 فلسطینیوں کا تعلق غرب اردن سے تھا۔
صہیونی فوج نے گذشتہ برس انتظامی حراست کے 988 نوٹس جاری کیے۔ 389 نئے فلسطینیوں کو انتظامی قید کی سزا دی گئی جب کہ 599 پہلے سے قید فلسطینیوں کی سزا میں تجدید کی گئی۔