اسرائیل میں آئندہ سال 9 اپریل کو "کنیسٹ” کے انتخابات کرانے کا اعلان کیا گیا ہے۔ دوسری جانب بعض نئی سیاسی جماعتیں بھی اس بار انتخابی اکھاڑے میں اترنے والی ہیں۔ یہ نئی جاعتیں سابق اسرائیلی فوجی جرنیلوں کی جانب سے قائم کی گئی ہیں۔ اسرائیلی فوجی قیادت اور صہیونی جرنیل کنیسٹ میں نئی سیاسی جماعتوں اور نئے چہروں کی آمد کے منتظر ہیں۔
اسرائیل کے عبرانی ٹی وی چینل 7 کی رپورٹ کے مطابق سابق آرمی چیف جنرل بینی گانٹز نے ‘دفاع اسرائیل’ کے نام سے ایک نئی سیاسی جماعت رجسٹرڈ کرائی ہے۔
عبرانی ذرائع ابلاغ کے مطابق جنرل بینی گانٹز کی جماعت پارلیمنٹ میں 10 سے 16 کے درمیان نشستیں حاصل کرسکتی ہے۔
جنرل بینی گانٹز کی جماعت نظریاتی اعتبار سے معتدل قرار دی جاتی ہے تاہم اس کا بائیں بازو کے قریب ہونے کا کوئی ارادہ نہیں۔
جنر بینی گانٹز سابق آرمی چیف اور سابق وزیر دفاع موشے یعلون سے بھی بات کی۔ ان کی جماعت بھی الگ سے آئندہ سال کے پارلیمانی انتخابات میںحصہ لینے کی خواہش مند ہے۔
گذشتہ منگل کو یعلون نے نئی جماعت کی تشکیل کا اعلان کیا تھا تاہم وہ فی الحال اپنی سیاسی جماعت کا نام جاری نہیں کرسکے ہیں۔
موشے یعلون کا کہنا تھا کہ وہ اسرائیل کو موجودہ قیادت کے متبادل زیادہ مضبوط اور طاقت ور قیادت دینا چاہتےہیں۔