قابض اسرائیلی فوج نے سنہ 2018ء کے شروع سے اب تک 908 کم سن فلسطینیوں کو حراست میں لے لیا ہے۔
فلسطینی اسیران سوسائٹی کے مطابق عالمی دن برائے اطفال کے موقع پر اسرائیل کی عوفر اور مجددو جیل میں 270 فلسطینی بچے گرفتار ہیں جبکہ بیت المقدس کے دیگر تفتیشی مراکز میں بھی فلسطینی بچوں کو قید رکھا گیا ہے۔
فلسطینی اسیران سوسائٹی نے بتایا کہ فلسطینی بچوں کو عموما رات گئے ان کے گھروں سے حراست میں لیا گیا اور متعدد مواقع پر ان کو دوران حراست تشدد کا نشانہ بھی بنایا گیا۔
رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ حراست کے دوران اسرائیلی فوجیوں نے جان بوجھ کر درجنوں فلسطینی بچوں کو گولیوں کا نشانہ بھی بنایا تھا۔
فلسطینی اسیران سوسائٹی کا کہنا تھا کہ اسرائیلی جیلوں میں فلسطینی بچوں کو لمبے عرصے تک کھانے اور پانی کے بغیر رکھا جاتا ہے، انہیں جیل میں تشدد اور تضحیک کا نشانہ بنایا جاتا ہے، ان کو تشدد اور دبائو کے ذریعے سے اقرار جرم کرنے پر مجبور کیا جاتا ہے۔
تنظیم نے انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں بالخصوص اقوام متحدہ کے بین الاقوامی چلڈرن ایمرجنسی فنڈ سے مطالبہ کیا کہ وہ فلسطینی بچوں کے تحفظ کے لئے ہر ممکن کوشش کریں۔