ایک فلسطینی اسیر احمد سامح الریماوی نے اسرائیلی جیل میں بلا جواز انتظامی حراست کے خلاف بہ طور پر احتجاجی بھوک ہڑتال کے ساتھ ساتھ پانی پینا بھی چھوڑ دیا ہے۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق 26 سالہ احمد الریماوی کا تعلق غرب اردن کے وسطی شہر رام اللہ کے نواحی علاقے البیرہ سے ہے۔ اس نے انتظامی حراست میں ڈالے جانے کے خلاف بہ طوراحتجاج بھوک ہڑتال شروع کر رکھی ہے۔ اطلاعات کے مطابق اس نے صہیونی جیلروں کے سامنے ایک نیا چیلنج پیش کرتے ہوئے پانی پینے سے بھی انکار کر دیا ہے۔
کلب برائے اسیران کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں بتایا گیا ہے کہ احمد سامح الریماوی کو اسرائیلی فوج نے اگست 2017ء کو حراست میں لیا تھا۔ اس وقت وہ "نفحہ” نامی جیل میں پابند سلاسل ہے۔
اس کے دو دیگر بھائی ولید کو 32 سال قید اور طارق تین ماہ سے قید ہے۔ ولید 2002ء سے پابند سلاسل ہے۔
احمد الریماوی تین سال پہلے بھی اسرائیلی جیلوں میں قید کاٹ چکا ہے۔