فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے میں فلسطینی بچوں کے اغواء کی سازشوں کے پیچھے ایک خطرناک یہودی گینگ کے ملوث ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق بدھ کے روز غرب اردن کے شمالی شہر نابلس میں اللبن کے مقام سے ایک فلسطینی بچے کے اغواء کی کوشش کی گئی مگر فلسطینی شہریوں نے بچے کے اغواء کی سازش ناکام بنا دی۔
اللبن کے مقامی فلسطینی عہدیدار سامر عویس نے "مرکزاطلاعات فلسطین” کے نامہ نگار سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ فلسطینی بچوں کے اغواء کی سر عام کوششیں کی جا رہی ہیں۔ گذشتہ روز ایک مقامی اسکول کے گرائونڈ میں کھیلنے والے بچوں کو یہودی آبادکاروں کے ایک گروپ نے اغواء کرنے کی کوشش کی مگرمقامی شہریوں نے اغواء کی واردات ناکام بنا دی۔
سامر عویس کا کہنا ہے کہ یہودی آباد کاروں نے 10 سالہ بچے کو اغواء کر کے ایک یہودی کالونی میں لے جانے کی کوشش کی مگر فلسطینیوں نے یہودی شرپسندوں کا تعاقب کیا۔ فلسطینیوں کو پیچھے آتے دیکھ کر یہودی آباد کار بچے کو چھوڑ کر فرار ہوگئے۔
مقامی فلسطینیوں کا کہنا ہے کہ ان کے بچوں کو یہودی آباد کاروں کی طرف سے سخت خطرات ہیں۔ جس گروپ نے بچے کے اغواء کی کوشش کی ہے وہ اس سے قبل فلسطینیوں کی
املاک پر حملوں میں ملوث رہا ہے اور بچوں کے اغواء اور انہیں قتل کرنے جیسے سنگین جرائم میں بھی ملوث رہا ہے۔