قابض صہیونی حکام کی جانب سے کم سن فلسطینی بچوں کو زندانوں میں ڈالنے اور ان کے بنیادی انسانی حقوق پامال کرنے کا سلسلہ منظم انداز میں پوری ڈھٹائی کے ساتھ جاری ہے۔
فلسطینی محکمہ امور اسیران کی طرف سے جاری کردہ ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اگست 2018ء کے دوران اسرائیلی فوج اور پولیس کی جانب سے درجنوں فلسطینی بچوں کو حراست میں لینے کے بعد زندانوں میں ڈالا گیا۔
رپورٹ کے مطابق پچھلے ماہ 41 کم عمر فلسطینی بچوںکو ’عوفر‘ جیل میں ڈالا گیا۔ ان میں سے 17کو رات کی تاریکی میں ان کے گھروں سے اٹھایا گیا۔14 کو سڑکوں سے اٹھا لیا گیا۔ دو کو چیک پوسٹوں اور چار کو حراستی مرکز میں طلب کرکے گرفتار کیا گیا۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 10 فلسطینی بچوں کو گرفتاری کے وقت وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔34 فلسطینیوں کو 31 دن سے 10 ماہ تک قید کی سزائیں سنائی گئیں۔ درجنوں بچوں کو بھاری جرمانوں کی سزائیں سنائی گئی۔ گذشتہ ماہ فلسطینی بچوں سے 86 ہزار شیکل کی رقم جرماموں کی مد میں وصول کی گئی۔