جمعه 15/نوامبر/2024

گرفتاری کے وقت صہیونی جلادوں کا تین فلسطینی بچوں پر وحشیانہ تشدد

بدھ 29-اگست-2018

فلسطینی محکمہ امور اسیران ومحررین کی طرف سے جاری کی گئی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ صہیونی فوج نے گرفتاری کے وقت تین فلسطینی لڑکوں کو وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا ہے۔

رپورٹ کے مطابق قابض فوج نے گرفتاری کے بعد فلسطینی لڑکوں کو حراستی مراکز میں منتقل کیا گیا اور ان پر وحشیانہ تشدد دوبارہ کیا گیا۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق 16 سالہ حمزہ شتیوی جن کا تعلق مشرقی قلقیلیہ کے نواحی علاقے کفرقدوم سے ہے۔ اسرائیلی فوج نے حمزہ کو گرفتاری کے وقت منہ کے کنکریوں پر لٹایا اور دو فوجی اس کی پیٹھ پر سوار ہوگئے۔ اس کے ہاتھ پیٹھ پر باندھ دیے گئے اور اس کے بعد اسے اٹھا کر فوجی جیپ میں ڈالا۔ گرفتاری کے بعد اسے دوبارہ تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔

قابض فوج نے بیت المقدس کے نواحی علاقے سلوان کے 16 سالہ احمد ابو سنینہ کو بھی اسی طرح تشدد کا نشانہ بنایا۔ گرفتاری کے وقت قابض فوج نے اسے زمین پر پھینکا، بعد ازاں تشدد کرتے ہوئے اسے ’مسکوبیہ‘ حراستی مرکز منتقل کردیا گیا۔

قابض فوج نے 19 سالہ امین ثوابتہ کو بیت لحم کے علاقے بیت فجار سے گرفتار کرکے ’عوفر‘ جیل منتقل کیا۔ گرفتاری کے وقت اسے بھی قابض فوج نے اس کے اہل خانہ کے سامنے وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔

مختصر لنک:

کاپی