اسلامی تحریک مزاحمت [حماس] نے تحریک فتح کے رہ نما کے غزہ کے پٹی کے علاقے کے بارے میں ایک متنازع بیان کی شدید مذمت کی ہےاور کہا ہے کہ صائب عریقات کا بیان غزہ کا گھیرا تنگ کرنے کی فتح کی پالیسی کا عکاس ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق حماس کے ترجمان سامی ابو زھری نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ غزہ کے محصور عوام کی بحالی اور ان کی مدد کی ضرورت ہے مگر تحریک فتح کی قیادت غزہ کے عوام کو تحفظ دینے کے بجائے مجرمانہ طرز عمل اپنائے ہوئے ہیں۔ فتح کے رہ نما صائب عریقات کا بیان اس بات کا عکاس ہے کہ فتح غزہ کا محاصرہ نہ صرف جاری رکھنے بلکہ اسے مزید سخت کرنے کی ظالمانہ روش پر مصر ہے۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ صدر عباس کی طرف سے غزہ کے عوام کے خلاف دھمکیاں ناقابل قبول اور غزہ کے عوام کو درپیش مشکلات سے راہ فرار اختیار کرنے کی کوشش ہے۔ صائب عریقات کے بیان سے تحریک فتح کی ظالمانہ اورانتقامی پالیسی کی عکاسی ہوتی ہے۔ حماس غزہ کے عوام کو درپیش مشکلات میں حالات کےرحم وکرم پر نہیں چھوڑے گی بلکہ صہیونی ریاست کے جرائم کو ناکام بنانے اور غزہ کے عوام کی خدمت کا سلسلہ جاری رکھے گی۔