اسرائیلی جیلوں میں انتظامی حراست کی غیرانسانی پالیسی کے تحت پابند سلاسل دو فلسطینیوں نے بہ طور احتجاج بھوک ہڑتال شروع کی ہے۔
کلب برائے اسیران کی طرف سے جاری ایک بیان میں بتایا گیا ہے کہ بیت امر کے 28 سالہ صدام عوض اور المغیر کے 21 سالہ عباس ابو علیا انتظامی قید کے خلاف بہ طور احتجاج 12 اگست سے بھوک ہڑتال شروع کی ہے۔
کلب کے بیان میں کہا گیا ہے کہ اسیر عوض کو سنہ 2009ء میں پہلی بار گرفتارکیا گیا تھا۔ اسے سات سال قید کی سزا سنائی گئی مگر سنہ 2011ء میں اسے قیدیوں کے تبادلے کے ایک معاہدے کے تحت رہا کردیا گیا تھا۔ تاہم انہیں چار سال کے بعد دوبارہ حراست میں لے لیا گیا۔
اسیر ابوعلیا مسلسل 14 ماہ سے انتظامی قید کے تحت پابند سلاسل ہیں۔ حال ہی میں ان کی مدت حراست میں مزید چار ماہ کی توسیع کی گئی ہے۔