اسرائیلی جیلوں میں قید ایک فلسطینی نوجوان 30 سالہ حسن حسنین شوکہ نے بھوک ہڑتال معطل کر دی ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کےمطابق حسن شوکہ ’قبلان‘ جیل جیل اسپتال میں زیرعلاج ہیں۔ وہ مسلسل دو ماہ سے انتظامی حراست کے خلاف بھوک ہڑتال کررہے تھے۔
فلسطینی محکمہ امور اسیران کے مطابق فلسطینی اسیر حسن شوکہ اور صہیونی جیل انتظامیہ کے درمیان سمجھوتہ طے پا گیا ہے۔ صہیونی حکام کا کہنا ہے کہ حسن شوکہ کو 12 ویں مہینے کے اوائل میں رہا کردیا جائے گا۔
خیال رہے کہ حسن شوکہ کو 28 اگست 2017ء کو حراست میں لینے کے بعد انتظامی قید میں منتقل کردیا تھا۔ انہوں نے گذشتہ برس 11 اکتوبر کوانتظامی حراست کے خلاف بہ طور احتجاج بھوک ہڑتال کی جو 35 دن تک جاری رکھی۔
تیس سالہ اسیر اپنی زندگی کے 12 سال صہیونی زندانوں قید کاٹ چکے ہیں۔