فلسطین میں اسیران کے حقوق کے لیے کام کرنے والے ادارے کلب برائے اسیران کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں بتایا گیا ہے کہ صہیونی زندانوں میں قید پانچ فلسطینی قیدیوں نے بھوک ہڑتال جاری رکھے ہوئے ہیں۔
کلب برائے اسیران کے مطابق 30 سالہ اسیر حسن شوکہ مسلسل 58 دنوں سے بھوک ہڑتال جاری رکھے ہوئے ہیں۔ وہ اس وقت جیل کی الرملہ اسپتال میں قید ہیں جہاں ان کی حالت کافی تشویشناک ہے۔
اسیر شوکہ 28اگست 2017ء سے پابند سلاسل ہیں۔ انہیں چھ ماہ کے لیے انتظامی حراست میں منتقل کیا گیا تھا۔ وہ بارہ سال تک اسرائیلی جیلوں میں قید رہ چکے ہیں۔
اسی طرح اسیر21 سالہ انس شدید 12 دن سے مسلسل بھوک ہڑتال جاری رکھے ہوئے ہیں۔
اسیر باسم عبیدو بھی بارہ روز سے بھوک ہڑتال جاری رکھے ہوئے ہیں۔ اسیر عبیدو 30 مئی 2018ء کو حراست میں لیے گئے۔ وہ شادی شدہ ہیں جو چھ بچوں کے والد ہیں۔
اسیر ضرار ابومنشار کو 26 جولائی کو حراست میں لیا گیا تھا۔ ان کا تعلق غرب اردن کے جنوبی شہر الخلیل سے ہے۔ وہ بھی چار بچوں کے والد ہیں۔
بھوک ہڑتالی اسیران میں 27 سالہ محمد الریماوی بھی شامل ہیں۔ وہ اس وقت عسقلان عقوبت خانے میں قید ہیں جہاں بلا جواز انتظامی قید کے خلاف بہ طور احتجاج بھوک ہڑتال جاری رکھے ہوئے ہیں۔