انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والے ایک گروپ کے مطابق گذشتہ روز اسرائیلی حکام نے فلسطینی پارلیمنٹ کے بزرگ رکن محمد النتشہ کو رہا کردیا مگر اس کے باوجود اسرائیلی جیلیں فلسطینی ارکان پارلیمنٹ سے خالی نہیں ہوئیں بلکہ پانچ ارکان اب بھی بدستور پابند سلاسل ہیں۔
اسیران اسٹڈی سینٹر کے ترجمان ریاض الاشقر نے بتایا کہ الخلیل شہر سے تعلق رکھنے والے رکن پارلیمنٹ 60 سالہ محمد جمال نعمان النتشہ کو 22 ماہ کی مسلسل انتظامی قید کے بعد رہا کیا گیا۔
28 ستمبر 2016ء کو گرفتاری کے بعد ان کی مدت حراست میں مسلسل پانچ بار تجدید کی گئی۔ اس سے قبل وہ تین سال قید کے بعد رہا ہوئے تو صرف سات ماہ تک وہ جیل سے باہر رہے تھے۔
اس وقت بھی پانچ ارکان پارلیمان اسرائیلی زندانوں میں قید ہیں جن میں مروان البرغوچی اور احمد سعدات کئی سال سے قید ہیں۔ خاتون رہ نما خالدہ جرار کی مدت حراست میں تین بار توسیع کی گئی اور ناصر عبدالجواد کو سفلیت سے گرفتار کرنے کے بعد جیل میں ڈالا گیا۔