جمعه 15/نوامبر/2024

عرب حکومتیں صہیونی مظالم کے خلاف آواز بلند کریں: عرب پارلیمنٹ

اتوار 22-جولائی-2018

مصر کے دارالحکومت قاہرہ میں ہونے والے عرب پارلیمنٹ کےاجلاس میں  اسرائیلی ریاست کی طرف سے فلسطینی قوم پر ڈھائے جانے والے مظالم کی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی ہے۔ عرب پارلیمان نے عرب ممالک کی حکومتوں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فلسطینی قوم کے عزم استقلال اور ان کی تحریک آزادی کے لیے ہرممکن مدد فراہم کریں۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق قاہرہ میں ہفتے کے روز ہونے والے عرب پارلیمنٹ کے اجلاس میں اسرائیلی کنیسٹ کی طرف سے یہودی قومیت کے قانون کو فلسطینی قوم کے حقوق پر ایک نیا حملہ قرار دیا۔ عرب ممالک کے پارلمیانی اسپیکروں نے اسرائیل کو یہودیوں کا قومی وطن قرار دینے کے قانون کو مسترد کردیا اور کہا کہ عرب ممالک کی حکومتیں بھی اس قانون کے خلاف موثر انداز میں آواز بلند کریں۔

عرب پارلیمنٹ کا اجلاس کویت کی درخواست پرہنگامی طورپر بلایا گیا جس میں مصری پارلیمنٹ کے اسپیکر علی عبدالعال اور کئی دوسرے ممالک کے اسپیکروں نے شرکت کی۔

اجلاس میں بہ طور میزبان مصری اسپیکر علی عبدالعال نے خطاب میں کہا کہ اسرائیلی پارلیمنٹ میں یہودی ریاست کو یہودیوں کو قومی وطن قرار دینے کے قانون کی ایک زمانی اہمیت ہے۔ یہ قانون ایک ایسے وقت میں منظور کیا گیا ہے جب غزہ کی پٹی میں انسانی بحران کی کیفیت ہے اور اسرائیلی فوج نہتے فلسطینیوں کا وحشیانہ قتل عام جاری رکھے ہوئے ہے۔

ہنگامی اجلاس میں ’اسرائیل کو یہودیوں کا قومی ملک‘ قرار دینے کے قانون، امریکی سفارت خانے کی بیت المقدس منتقلی اور اسرائیلی کے دیگر جرائم کے اثرات اور مضمرات کا جائزہ لیا گیا۔

اجلاس سے خطاب میں کویتی پارلیمنٹ [مجلس الامہ] کے اسپیکر مرزوق الغانم نے کہا کہ جب ہم نے پارلیمنٹ کا ہنگامی اجلاس بلایا تو خدشہ تھا کہ سوال اٹھایا جاتا کہ ایسا کیا ہوا ہے کہ عرب پارلیمنٹ کا ہنگامی اجالس بلایا گیا ہے۔ مگر اچھا ہے کہ کسی نے یہ سوال نہیں پوچھا۔ انہوں نے کہا کہ قضیہ فلسطین ہم سب کے لیے سب سے بڑھ کر ہے اور اس کے لیے ہمیں اپنا پارلیمانی کردار ادا کرنا ہے۔

اس موقع پر فلسطینی نیشنل کونسل کے سیکرٹری محمد صبیح نے کہا کہ فلسطینی قوم کو غاصب صہیونی ریاست کی طرف سے کھلی جنگ کا سامنا ہے اور یہ جنگ صرف بندوق، توپ، میزائل اور جہازوں سے ہی نہیں بلکہ کئی اور حربوں کے ساتھ ساتھ جاری ہے۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے القدس کو اسرائیل کا دارالحکومت قرار دیے جانے کے بعد صہیونی ریاست کی طرف سے فلسطینیوں پر مظالم میں غیرمعمولی اضافہ ہوگیا ہے۔

لبنانی پارلیمنٹ کے رکن میشل موسیٰ نے کہا کہ عرب پارلیمنٹ کو قضیہ فلسطین کو اپنی اولین ترجیحات میں شامل کرنا چاہیے۔ القدس کا معاملہ سرد خانے کی نذرہونے سے اسرائیل ک فایدہ پہنچے گا۔ انہوں نے تمام عرب ممالک پر زور دیا کہ وہ فلسطین کے خلاف سازشی امریکی منصوبے’صدی کی ڈیل‘ کے خلاف بھی آواز بلند کریں۔

مختصر لنک:

کاپی