پنج شنبه 12/دسامبر/2024

جنین ۔ طولکرم پردھاوےمغربی کنارے کواسرائیل میں ضم کرنے کی گہری سازش

ہفتہ 31-اگست-2024

فلسطین نیشنل انیشیٹوپارٹیکے سیکرٹری جنرل مصطفیٰ برغوثی نے غرب اردن کےشمالی شہروں جنین اور طولکرم میں فلسطینیآبادی کو درپیش خطرے سے خبردار کرتے ہوئےکہا ہے جوکچھ جنین اور طولکرم میں ہو اسے فلسطین کے تمام خطوں میں دہرایا جا سکتا ہےاور کوئی بھی اس سے محفوظ نہیں ہے۔ ان دھاووں کا مقصد غرب اردن کوصہیونی ریاست میںضم کرنے کی گہری صہیونی سازشوں کوآگے بڑھانا ہے۔

 

برغوثی نے وضاحت کیکہ مغربی کنارے میں اسرائیلی دراندازی سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ اسرائیل وہی جابرانہرویہ اپنا رہا ہے جو اس نے غزہ میں کیا تھا۔ صہیونی ریاست ایک بڑے اور خوفناک ہدفکی طرف بڑھ رہا ہے۔ فلسطینی قوم کے لیے یہ انتہائی خطرناک ہے۔ شائد نکبہ کے بعدغرب اردن کے عوام کے لیےنکبہ سے بڑا خطرہ ہے۔

 

برغوثی نے الجزیرہکے ساتھ ایک انٹرویو کے دوران کہا کہ قابض صہیونی ریاست کے وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہوکا مقصد نہ صرف غزہ کو محکوم بنانا ہے بلکہ ایک آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کے تمامامکانات کو ختم کرنا ہے۔

 

انہوں نے کہا کہ اسوقت جو کچھ ہو رہا ہے وہ صرف صیہونی حکومت ہی نہیں کر رہی ہے بلکہ لفظی معنی میں ایکفاشسٹ حکومت کر رہی ہے جو اپنے مقاصد کے حصول کے لیے کسی بھی جرم کے ارتکاب سے دریغنہیں کرتی۔

 

برغوثی نے نیتن یاہوکی حوصلہ افزائی کو تین عوامل سے منسوب کیا۔ انہوں نے کہا کہ فلسطینیوں کے خلافتین عوام صہیونی ریاست کے لیے مدد گار بن رہے ہیں۔ پہلا محدود بین الاقوامی ردعمل اوربعض بین الاقوامی فریقوں کا اسرائیل کے جرائم میں ملوث ہونا، دوسرا سرکاری عرب اورمسلمانممالک کا کمزور موقف اور بعض حکومتوں کے اسرائیل کے ساتھ اعلانیہ اور درپردہتعلقات اور تیسرا اندرونی حالات کا تسلسل ہے۔ فلسطینی اس وقت دھڑوں میں تقسیم ہیں اور یہ تقسیمفلسطینیوں کی مشکلات میں اضافے اور صہیونی ریاست کے لیے آسانی کا ذریعہ بن رہیہے۔

 

انہوں نے زور دے کرکہا کہ آج فلسطینیوں کے پاس اسرائیلی منصوبوں کو ناکام بنانے کے لیے اپنی سرزمین پرثابت قدم رہنے اور ڈٹے رہنے کے سوا کوئی چارہ نہیں ہے۔ ہمارے پاس مزاحمت ہی واحد ہتھیار ہے۔ اس مزاحمت نےآج مسئلہ فلسطینکو پوری دنیا میں صف اول پر لا کھڑا کیا ہے۔ صہیونی ریاست کے عالمی بائیکاٹ میںاضافہ کیا ہے اور عالمی سطح پر فلسطینیوں کی سفارتی اور اخلاقی حمایت میں اضافہ ہورہا ہے۔

مختصر لنک:

کاپی