گذشتہ روز اسرائیلی وزیر برائے مذہبی مور ڈیوڈ اولازے نے یہودی آباد کاروں کے ایک گروپ کے ہمراہ اسرائیلی فوج کی فول پروف سیکیورٹی میں مسجد ابراہیمی پر دھاوا بولا اور مقدس مقام کی بے حرمتی کی۔
دوسری جانب فلسطینی وزیر برائے اوقاف و مذہبی امور یوسف ادعیس نے اسرائیلی وزیر کے مسجد ابراہیمی پر دھاوے کو مذہبی اشتعال انگیزی قرار دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اسرائیلی وزیر کا فوج اور پولیس کی فول پروف سیکیورٹی میں مسجد ابراہیم خلیل اللہ میں داخل ہونا اور مذہبی رسومات کی ادائی کی آڑ مقدس مقام کی بے حرمتی کرنا مسلمانوں کے جذبات کو مشتعل کرنے کی مذموم کوشش ہے۔
الشیخ ادعیس نے کہا کہ مسجد ابراہیمی خالص مسلمانوں کا دینی مرکز اور عبادت گاہ ہے جس پر یہودیوں سمیت کسی دوسری قوم کا کوئی حق نہیں۔ اسرائیلی وزیر کا مسجد ابراہیمی میں گھس کر مذہبی رسومات کی ادائی کی آڑ میں مسلمانوں کے جذبات کو مشتعل کرنا ناقابل قبول ہے۔