اسرائیلی حکام نے جیل میں بہ طور احتجاج بھوک ہڑتال کرنے والے ایک فلسطینی نوجوان احمد عامر نصار کو رہا کردیا۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق 25 سالہ عامر نصار کا تعلق غرب اردن کے شمالی شہر نابلس کے مادما قصبے سے ہے اور اس نے 17 دن قبل اسرائیلی جیل میں بھوک ہڑتال شروع کی تھی۔
نصار کو اسرائیلی فوج نے تین مئی کو گرفتار کیا تھا، اس کی گرفتاری چار ماہ تک پابند سلاسل رہنے کے بعد رہا ہونے کے چند دن بعد عمل میں لائی گئی تھی۔
دوران حراست اسے ’بتاح تکفا‘ حراستی مرکز میں رکھاگیا جہاں اسے ہولناک تشدد کا نشانہ بنایا جاتا رہا ہے۔ اسے مسلسل بغیر کسی الزام کے حراست میں رکھا گیا اور بعد ازاں اسے قید تنہائی میں ڈال دیا گیا تھا۔
بدھ کے روز اسرائیل کی سالم فوجی عدالت نے عامر نصار کی رہائی کا حکم دیا جس کے بعد گذشتہ روز اسرائیلی انتظامیہ نے اسے جیل سے رہا کر دیا تھا۔