اسرائیلی فوج نے فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے میں گھر گھر تلاشی کی مہم کے دوران فلسطینی پارلیمنٹ کے ایک رکن سمیت کم سے کم 10 فلسطینیوں کو گرفتار کر لیا۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق اسرائیلی فوج نے جمعہ کے روز تلاشی کی کارروائیوں میں 69 سالہ ڈاکٹر ابراہیم سعیدابو سالم کو ان کے آبائی علاقے بیر نبالا سے حراست میں لے لیا۔
خیال رہے کہ ڈاکٹر سعید سالم القدس کے نواحی علاقے بیر نبالا سے اسلامی تحریک مزاحمت [حماس] کے پارلیمانی بلاک اصلاح وتبدیلی کی ٹکٹ پر پارلیمنٹ کے رکن منتخب ہوئے تھے۔
یہ ان کی پہلی گرفتاری نہیں بلکہ قابض فوج انہیں اب تک 11 بار گرفتار کرکے کئی سال تک قید وبند میں رکھ چکی ہے۔ سنہ 2006ء میں پارلیمنٹ کا رکن منتخب ہونے کے بعد بھی انہیں پانچ مرتبہ حراست میں لیا جا چکا ہے۔
ڈاکٹر ابراہیم سعید ابو سالم کی گرفتاری کے بعد اسرائیلی جیلوں میں قید فلسطینی ارکان پارلیمان کی تعداد 7 ہوگئی ہے۔ دیگر ارکان میں حسن یوسف، محمد جمال النتشہ، ڈاکٹر ناصر عبدالجواد، خالدہ جرار، احمد سعدات اور مروان البرغوثی شامل ہیں۔
ادھر اسرائیلی فوج نے گذشتہ روز بھی غرب اردن کے جنوبی شہر الخلیل میں گھر گھر تلاشی کے دوران متعدد فلسطینیوں کو حراست میں لے لیا۔ گرفتار ہونے والوں میں حماس کے ایک مقامی رہ نما بھی شامل ہیں۔
عینی شاہدین نے بتایا کہ اسرائیلی فوج کی چھاپہ مار کارروائیوں کے بعد فلسطینیوں کی بڑی تعداد احتجاج کرتے ہوئے سڑکوں پر نکل آئی۔ اس دوران یہودی آبا دکاروں نے ایک فلسطینی شہری عبدالرحمان الرجبی کو مسجد ابراہیمی کے قریب وحشیانہ تشدد کا بھی نشانہ بنایا۔
راس الجوزہ کے مقام پر تلاشی کے دوران مازن القواسمہ، اسامہ القوسمہ، حاتمہ القواسمہ کو حراست میں لے لیا۔ تلاشی کے دوران ان کے گھروں میں بڑے پیمانے پر توڑپھوڑ بھی کی گئی۔