اسرائیل کے داخلی سلامتی کے خفیہ ادارے’شاباک‘ نے خبردار کیا ہے کہ غرب اردن کے شمالی شہر نابلس میں فلسطینیوں کی اراضی پر زبردستی قائم کی گئی ’یتھسار‘ یہودی کالونی میں بسائے گئے یہودی دہشت گرد ماہ صیام کے دوران فلسطینی شہریوں کی جان ومال پر حملے کرسکتے ہیں۔
عبرانی اخبار ’ہارٹز‘ نے شاباک کے حوالے سے بتایا ہے کہ یہودی دہشت گردوں کی طرف سے نہ صرف فلسطینیوں پر اسرائیلی اہداف پر بھی حملوں کا خدشہ ہے۔
عبرانی اخبار کے مطابق پولیس کی طرف سے کمزوری کا مظاہرہ کرنے پر ’یتسھار‘ کالونی کے آباد کاروں کو فلسطینی اور اسرائیلی اہداف پر حملوں کے خطرات گئے ہیں۔
اسرائیل کے ایک سیکیورٹی ذریعے کا کہنا ہے کہ مذکورہ یہودی کالونی میں حالیہ ہفتوں کے دوران سیکیورٹی کے سخت ترین انتظامات کیے گئے ہیں تاکہ یہودی آباد کار کسی قسم کی بد نظمی کا مظاہرہ نہ کریں۔
خیال رہے کہ غرب اردن میں’تدفیع الثمن‘[قیمت چکاؤ] نامی ایک شرپسند یہودی گروپ ایک عرصے سے سرگرم ہےجو فلسطینیوں کی جان ومال پر حملوں میں قصور وار قرار دیا جا چکا ہے۔ یہ گروپ فلسطینی شہریوں کو ان کے گھروں میں زندہ جلانے اور مساجد کو نذرآتش کرنے جیسے سنگین جرائم میں بھی ملوث رہا ہے۔
اسی گروپ کے ایک دہشت گرد نے 31 جولائی 2015ء کو نابلس کے نواحی علاقے دوما میں ایک فلسطینی خاندان کو رات کی تاریکی میں گھر میں بند کرکے نذرآتش کردیا تھا جس کے نتیجے میں دو میاں بیوی اور ان کا ایک شیر خوار بچہ جل کر شہید اور ایک کم سن بچہ بری طرح جھلس گیا تھا۔