بھارتی ریاست اتر پردیش میں ایک خاتون کو سانپ نے ڈس لیا، جاگنے پر خاتون نے اپنی بچی کو دودھ پلایا جس کے بعد ماں اور بچی دونوں ہی ہلاک ہوگئیں۔
پولیس کے مطابق 35 سالہ ماں کو سوتے وقت سانپ نے ڈس لیا تھا تاہم وہ نیند میں محسوس نہ کرسکی اور اس نے جاگنے پر اپنی تین سالہ بچی کو دودھ پلادیا، پولیس کے مطابق قبل ازیں کہ ان دونوں کو اسپتال پہنچایا جاتا دونوں ہی ہلاک ہوگئے، اہلخانہ نے واقعے کے بعد کمرے میں سانپ کو دیکھا تاہم وہ بھاگ نکلا، مقامی پولیس افسر کے مطابق دونوں کا پوسٹ مارٹم کیا جائے گا تاہم انہوں نے حادثی موت کی ایف آئی آر درج کردی ہے، واضح رہے کہ بھارت میں 300 قسم کے سانپ پائے جاتے ہیں جس میں 60 قسم کے سانپ انتہائی زہریلے ہوتے ہیں جن میں کوبرا، کریت، رسل اژدھا وغیرہ شامل ہیں، 2011 میں امریکن سوسائٹی آف ٹروپیکل میڈیسن اینڈ ہائی جین کی رپورٹ کے مطابق بھارت میں ایک لاکھ لوگ سانپ کے کاٹنے کا شکار بنتے ہیں اور اس میں سے ہر سال 46 ہزار افراد موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں۔
عالمی ادارہ صحت کی رپورٹ کے مطابق دنیا بھر میں سالانہ 81 ہزار سے 1 لاکھ 38 ہزار افراد سانپ کےڈسنے سے ہلاک ہوتے ہیں۔ مہلوکین کی آدھی تعداد بھارت میں ہوتی ہے۔